کراچی :چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زردار ی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ پر جو حملہ کیا اس کی مذمت کرتے ہیں ،پورا صوبہ وفاقی حکومت کے سندھ پر حملے کی مذمت کر رہا ہے ،بلاول کا کہنا تھا آج آپ جزائر پر قبضہ کر رہے ہیں کل عمر کوٹ پر قبضہ کر لینگے ،حکومت جزائر سے متعلق آرڈیننس فوری طور پر واپس لے ۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا حکومت کا رویہ غیر جمہوری ہے ،حکومت انتقامی سیاست پر اتر آئی ہے ،وقت آگیا ہے اب عمران خان کو گھبرانا پڑے گا ،حکومت روز بہ روز عوام پر ظلم کر رہی ہے ،سندھ کو اس کے حصے کی گیس نہیں مل رہی ،ملک میں آٹے ،چینی کا بحران ہے ،حکومت نے عوام کو دیوار سے لگا دیا ہے،حکومت این ایف سی کا حصہ نہیں دیتی ،وفاقی حکومت کی نالائقی سے ہر صوبے کا نقصان ہو رہا ہے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہمیں عوامی اور جمہوری نظام لانا ہوگا ،موجود نظام میں عوام اپنے مسائل کسی بھی فورم پر نہیں اٹھا سکتے ،موجودہ نظام میں عوام کا کوئی سٹیک نہیں ہے ،سپیکر قومی اسمبلی نے آمرانہ طرز اپنا یا ہوا ہے ،ہم احتجاج کرتے ہیں تو حکومت انتقامی سلوک شروع کر دیتی ہے ،اب اس حکومت کی گنتی شروع ہو چکی ہے ،ساری جمہوری جماعتیں مل کر اس نا اہل حکومت کو ختم کرینگی،بلاول نے حکومت کیخلاف خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا استعفوں اور تحریک عدم اعتماد کے آپشنز برقرار ہیں ۔
بلاول بھٹو نے کہا غیر آئینی انداز میں وفاقی حکومت سے کوئی بات نہیں کر سکتے ،ہم جمہوری حکومت لائیں گے اور عوامی مسائل حل کرینگے ،پشاور بی آر ٹی منصوبے پر بات کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا آج پشاور بی آر ٹی کی بسوں میں آگ لگ رہی ہے اس پر نیب انکوائری کیوں نہیں ہو رہی ،جہانگیر ترین لندن میں مزے کر رہے ہیں ان کے حساب کتاب کا کیا ہوا ؟انہوں نے کہا عمران خان کی کابینہ کے تمام وزرا کرپٹ ترین ہیں ۔
مہنگائی پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا آج ملک میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے ،اگر کوئی وزیر کرپشن کرتا ہے تو عمران خان کو جواب دینا پڑیگا ،یہ ہی عمران خان کہتے تھے جب مہنگائی ہو تو وزیر اعظم کرپٹ ہوتا ہے ،ہم سب جانتے ہیں آپ کتنے کرپٹ ہو ،بلاول نے کہا آج جس نظام میں ہم جی رہے ہیں اس میں کوئی آزادی نہیں ہے ۔ہم اس نظام کیخلاف بھرپور احتجاج کیلئے تیار ہیں ،حکومت آج ہمارے جلسوں سے گھبرائی ہو ئی ہے ،بلاول بھٹو نے کہا استعفوں اور تحریک عدم اعتماد کے آپشنز برقرار ہیں ،بلاول نے کہا ہم کب تک برداشت کرینگے کہ آپ ہمارے ووٹوں پر ڈاکہ ڈالیں ۔