لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ "فتنہ پارٹی" خیبرپختونخوا میں جلسے کرتی رہے، چاہے وہ ایک ہزار روپے فی کس یا پانچ ہزار روپے دیہاڑی پر لوگ لائیں، ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ صوابی میں ہونے والے جلسے میں حسب معمول میونسپل عملے، ریسکیو اہلکاروں اور پولیس اہلکاروں کو سادہ کپڑوں میں جلسہ گاہ میں لایا جائے گا، جہاں ان سرکاری ملازمین کی حاضریاں بھی لگائی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پختونوں کی فلاح و بہبود کے لیے وفاق کی جانب سے دیے گئے فنڈز احتجاج اور جلسوں کی نظر ہو رہے ہیں، جو کہ افسوسناک ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ "کل ہی علی امین نے پارٹی کارکنوں کو ہزار ہزار روپے کے نوٹ دیے، جس پر کارکنوں نے کم ادائیگی پر شکایت کی۔ جنہیں پانچ پانچ ہزار روپے دیہاڑی کی عادت ہو، وہ یقینی طور پر ایک ہزار روپے ملنے پر شکایات کریں گے۔"
وزیر اطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ ان جلسوں اور احتجاج کا اصل مقصد اڈیالہ جیل کے قیدی کو این آر او دلوانا ہے، جو کہ "امریکہ سے آزادی چھین کر" لانے کا دعویٰ کرتا تھا لیکن اب "ٹرمپ کی غلامی" کے لیے مر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کا قیدی ذاتی مفادات کے لیے ہر کسی کے پاؤں پکڑنے کے لیے تیار رہتا ہے۔