پنجاب میں سموگ ، لاہور اور ملتان فضائی آلودگی کے باعث شدید متاثر

12:19 PM, 9 Nov, 2024

نیوویب ڈیسک

لاہور/ملتان: پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے فضائی آلودگی خطرناک سطح تک پہنچ چکی ہے۔ لاہور، ملتان اور دیگر جنوبی و وسطی اضلاع میں سموگ کے اثرات واضح ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کی روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو گئی ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) میں لاہور کا دوسرا اور ملتان کا پہلا نمبر ہے، جہاں فضائی آلودگی کی سطح حد سے تجاوز کر چکی ہے۔

ملتان میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1327 ریکارڈ کیا گیا ہے، جسے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ آلودگی کی سطح قرار دیا جا رہا ہے۔ لاہور میں فضائی آلودگی کی شرح 760 تک پہنچ گئی ہے، جس کے بعد لاہور آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

دھند اور سموگ کے باعث پنجاب کی مختلف موٹر ویز اور شاہراہوں پر شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ لاہور سے کوٹ سرور تک موٹروے ایم 2 بند کر دی گئی ہے، جبکہ موٹروے ایم 3 سمندری سے درخانہ تک دھند سے متاثر ہے۔ لاہور سیالکوٹ موٹروے اور دیگر اہم شاہراہوں پر بھی سموگ کے باعث آمدورفت میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔


پنجاب کے مختلف علاقوں میں سموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ، اتوار کو تمام بازار بند رکھنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے تاکہ سموگ کی شدت کو کم کیا جا سکے۔ 

سموگ سے متاثرہ 18 اضلاع میں تمام تفریحی مقامات، بشمول کھیلوں کے میدان، چڑیا گھر اور عجائب گھر 17 نومبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور والڈ سٹی اتھارٹی نے بھی تمام سیاحتی پروگرام اور تقریبات 17 نومبر تک معطل کر دی ہیں۔

سموگ کی شدت بڑھنے کے باعث شہر کے شہری سانس کی بیماریوں اور آنکھوں میں جلن جیسے مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔ حکام نے شہریوں کو ماسک پہننے، کھڑکیاں بند رکھنے اور غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صحت کے ماہرین کے مطابق، سموگ کی شدت کو کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کی صحت کو محفوظ رکھا جا سکے۔

یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ پنجاب میں سموگ اور فضائی آلودگی کے مسئلے کو قابو پانے کے لیے فوری اور مؤثر حکومتی اقدامات کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں