اسلام آباد: مفکر پاکستان شاعر مشرق علامہ اقبال کا 146 واں یوم پیدائش جمعرات کو قومی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔شاعر مشرق کہلانے والے فلسفی شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔قوم ان کی ہمیشہ احسان مند رہے گی۔
انہوں نے 1930 میں الہ آباد میں اپنے تاریخی خطاب کے ذریعے قیام پاکستان کا تصور پیش کرکے اپنی عالمگیر شاعری اور سیاسی ذہانت کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو بیدار کیا۔
علامہ اقبال کے خطاب نے برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کے حصول کے لیے ایک واضح سمت اور الگ شناخت فراہم کی۔علامہ اقبالؒ نے قیام پاکستان کا خواب دیکھا تھا۔ انہوں نے اپنی ولولہ انگیز شاعری سے سوئی ہوئی مسلمان قوم کو جگانے کی کوشش کی۔ ان کے پاس پاکستان کے قومی شاعر ہونے اعزاز درسی کتب میں ان کی شاعری پڑھائی جاتی ہے۔
قومی ٹی وی چینل یوم اقبال کی مناسبت سے علامہ اقبال کی شاعری اور افکار کو اجاگر کرنے کے لیے خصوصی پروگرام پیش کر رہاہے۔
اپنا مقام پیدا کر
— PTV News (@PTVNewsOfficial) November 9, 2023
شاعر مشرق علامہ اقبالؒ
Produced & Directed By Syed Mohsin Jafar#IqbalDay pic.twitter.com/KlGcbWcWjf
قیام پاکستان کا خواب دیکھنے والے علامہ اقبالؒ اس کی تعبیر نہ دیکھ سکے اور 21 اپریل 1938 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ آج 9 نومبر ان کی تاریخ پیدائش کا دن ہے۔ علامہ اقبالؒ کی شاعری نے مسلمانوں کے دلوں کے اندر ولولے کو بیدار کیا۔ آپ کی شاعری میں اسلام کا رنگ نمایاں تھا۔ ان کی کتابوں کا دنیا کی تمام بڑی زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔
آپ کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا۔ علامہ اقبالؒ نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں حاصل کی۔ وہ مشن ہائی سکول میں زیر تعلیم رہے جہاں سے انہوں نے میٹرک تک تعلیم حاصل کی اس کے بعد مرے کالج سیالکوٹ پہنچے اور ایف اے پاس کیا۔
علامہ اقبالؒ کے استاد مولوی میر حسن کا آپ کی ذہن سازی اور تربیت میں بڑا عمل دخل رہا۔ انہوں نے بچوں کیلئے بھی بہت سی نظمیں لکھیں جنھیں آج تک سکولوں میں پڑھایا جاتا ہے۔ لب پہ آتی ہے دعا، گائے اور بکری، پہاڑ اور گلہری، مکڑا اور مکھی اس کی چند مثالیں ہیں۔