لندن : حکومت میں آنے سے قبل کے دعوؤں اور حکومت میں آنے کے بعد مہنگائی اور قرض بڑھنے پر برطانوی اخبار نے وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ عمران خان غریبوں کو کچل رہے ہیں۔
برطانوی اخبار ’’ دی گارڈین‘‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مہنگائی آسمانوں پر پہنچنے کے بعد پاکستانی عوام میں وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف غصے میں شدید اضافہ ہوا ہے اور عوام کے اندر یہ غصہ کسی وقت بھی احتجاج کی صورت میں بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان پر بھی مہنگائی کی وجہ سے دباؤ میں شدید اضافہ ہو رہا ہے۔
برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ریڑھی پر پرانے جوتے فروخت کرنے والے 27 سالہ شہری نے مہنگائی کی وجہ سے خود سوزی کرلی ہے۔ اسداللہ کے رشتہ دار غنی کا کہنا ہے کہ اسد کے لیے ضروریات زندگی پوری کرنا مشکل ہوگیا تھا اور کھانے پینے کی چیزوں کے علاوہ کرایہ بھی نہیں دے سک رہا تھا۔ وہ اپنے والد اور بیوی کو فون کرکے کہتا تھا کہ میرے اخراجات پورے نہیں ہو رہے گھر پیسے کیسے بھیجوں۔ اسی وجہ سے اس نے خود سوزی کرلی۔
غنی نے مزید بتایا کہ اسداللہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اپنی زندگی کی بازی ہار گیا ۔ میں ایسے پانچ لوگوں کو اور بھی جانتا ہوں جو مہنگائی کی وجہ سے تنگ ہیں اور کسی بھی وقت خود کشی کرسکتے ہیں۔ مہنگائی دن بدن بڑھ رہی ہے حکومت کو چاہیے کہ غریبوں پر رحم کرے اور مہنگائی کم کرے۔
برطانوی اخبار نے اپنے تجزیے میں مزید کہا ہے کہ معاشی بدحالی اور مہنگائی میں تباہ کن اضافے کی وجہ سے وزیر اعظم عمران خان پر شدید دباؤ ہے ۔ مہنگائی کی وجہ سے عوام کے اندر پکنے والا لاوا کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے ۔مہنگائی کے حوالے سے پاکستان دنیا کا چوتھا مہنگا ترین ملک ہے جبکہ ملک میں چینی کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق حکومت میں آنے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے بڑے بڑے دعوے کیے تھے اور کہا تھا کہ وہ کرپشن اور غربت کو ختم کرکے نیا اور ترقی یافتہ پاکستان بنائیں گے ۔ایک کروڑ پاکستانیوں کو ملازمت دیں گے ۔وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے قوم سے خطاب میں مہنگائی اور معاشی بدحالی کی ذمہ دار اپوزیشن اور عالمی مارکیٹ کو قرار دیا۔ اور عوام کے لیے 120 ارب کے ریلیف پیکج کا بھی اعلان کیا۔
برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کے معروف معاشی تجزیہ کار خرم حسین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی طرف سے اعلان کیا گیا پیکج اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان پر پریشر بڑھ رہا ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ ریلیف پیکج کے بعد فیول اور چینی کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے غریب عوام کو کچل کر رکھ دیا ہے ۔ بے روزگاری میں اضافہ اور تنخواہیں کم ہو رہی ہیں ۔اشیائے ضروریہ جیسا کہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا ہے۔
ایک سرکاری ملازم نے دی گارڈین کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مہنگائی میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے جبکہ تنخواہیں ادھر کی ادھر ہی ہیں۔ عمران خان کے حکومت میں آنے سے قبل ہمارے گھر کا گزارا 60 ہزار میں ہوجاتا تھا لیکن اب 90 ہزار میں بھی نہیں ہوتا۔