اسلام آباد : وفاقی حکومت نے گندم اور چاول افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ افغان عوام کی مدد کے لیے خصوصی فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ حکومت نے عالم اسلام سے بھی افغان حکومت کی مدد کی اپیل کی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ افغانستان کی پوری معیشت اس وقت منجمد پڑی ہے۔ دنیا کو اس طرف توجہ دینا چاہیے۔ افغانستان میں آٹے اور چاول کے لیے بچوں کو فروخت کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر او آئی سی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم ممالک کو افغان عوام کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ افغانستان کی صورتحال اچھی نہیں وہاں 8 بچے بھوک کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے افغانستان سے ٹریڈ پر تمام ٹیکس کو ختم کردیا گیا ہے۔ سیب کے علاوہ افغانستان سے آنے والے کسی چیز پر ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
انہوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا اپوزیشن پہلے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا سیکھے ۔سازشیں چھوڑ دے ہم مزید 7 سال کہیں نہیں جارہے ۔ اپوزیشن والے مزید 7 سال صبر کریں۔ مہنگائی کا طوفان 2 سے 3 ماہ میں تھم جائے گا۔