نائیجر : بھوسے سے بنے سکول میں آگ لگنے سے 30 بچے جاں بحق ہوگئے ۔ مرنے والوں میں زیادہ تر کی عمریں پانچ سے چھ سال کے درمیان ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی نائجر کے علاقے میں پرائمری سکول میں اچانک آگ لگنے سے 30 بچے ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد جھلس گئے ۔ آگ لگنے کے باعث پانچ بچوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق بچوں کی ہلاکت آگ کے باعث جھلسنے اور دم گھٹنے سے ہوئی ہے ۔ آگ سے جھلسے بچوں کو ہسپتال میں پہنچادیا گیا تاہم کئی بچے ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گئے ۔
ڈاکٹروں کے مطابق پانچ سے آٹھ بچوں کی حالت نازک ہے ان کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے لیکن وہ آگ سے بہت زیادہ متاثر ہوچکے ہیں ۔
حکام کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہورہا کہ آگ کیسے لگی تاہم سکول ٹیچرز سے تحقیقات کی جارہی ہیں کہ کہیں کسی ٹیچر نے سلگتا سگریٹ تو نہیں پھینک دیا جس کی وجہ سے آگ لگی ۔
مقامی گورنر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی نائجر میں بھوسے کی چھت سے بنے سکول میں آتشزدگی کی وجہ سے تیس بچے ہلاک ہوئے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کئی سکول ایسے ہیں جن کی چھتیں اوردیواریں لکڑی اور بھوسے کی مدد سے بنائی گئی ہیں ۔
نائیجریا میں بچوں کے حقوق کے سرگرم تنظیم نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ بچوں کو تعلیمی سہولیات کے ساتھ ساتھ جان کا تحفظ بھی فراہم کریں ۔
مقامی ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ بچوں کو بھوسوں کی کلاسز میں پڑھانا زیادہ خطرناک ہے، اس سے اچھا ہے کہ انہیں کھلی فضا میں درخت کے نیچے ہی پڑھا لیا جائے ۔