لکھنؤ: بھارت کی ریاست اتر پردیش میں بچے کو اغوا کرنے والا ملزم املاء کی غلطی سے پکڑا گیا ۔
چوبیس اکتوبر کو ایک 8 سالہ بچے کو اغوا کیا گیا ۔ اور تاوان نہ ملنے پر اسے قتل بھی کردیا گیا ۔ ملزم نے اغوا کے روز بچے کے والد کو چوری کے موبائل فون سے پیغام بھیجا کہ وہ دو لاکھ روپے لیکر سیتاپور پہنچے ،، اس نے یہ بھی لکھا کہ " پولش کو نہیں بتانا ، نہیں تو ہتیا کردیں گے ".
ملزم نے در اصل پولیس کو "پولش " اور " سیتا پور" کے بھی ہجے غلط لکھے تھے ۔ پولیس نے بچے کے قاتل کی تلاش میں دس مشکوک افراد کو گرفتار کیا ۔ ان میں ایک ملزم پرتاپ سنگھ بھی تھا ۔
پولیس نے تمام ملزمان سے کہا کہ وہ یہ فقرہ لکھ کر دیں یا بول کردھرائیں کہ میں پولیس میں بھرتی ہونا چاہتاہوں ، میں ہردوئی سے سیتاپور روڑ دوڑ کر جاسکتاہوں.
حیران کن طور پر پولیس کی چال کامیاب ثابت ہوئی ۔ ملزم پرتاپ سنگھ اس جال میں پھنسنے والوں میں صرف ایک ہی تھے ۔ پرتاپ سنگھ نے اس جملے کو بالکل اسی طرح دوہرایا جس طرح اس میسج میں لکھا تھا ۔
پولیس کو پولش اور سیتاپور کے سپیلانگ اور بولنے کا سٹائل بھی وہی تھا ۔ پولیس نے پرتاپ سنگھ سے مزید تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ وہی اصل مجرم ہے ۔ اس نے ہی بچے کو اغواہ کے بعد قتل کیا تھا۔ جس کا اعتراف اس نے بعد میں کرلیا تھا۔