سعودی عرب میں پچاس ناموں پر مکمل پابندی عائد

11:42 AM, 9 Nov, 2020

ریاض : سعودی حکومت نے ملک میں بچوں اور بڑوں کے پچاس ناموں پر مکمل پابندی عائد کردی ہے ۔ سعودی عرب کے حکام کا کہناہے کہ  یہ پچاس نام شریعت اور مملکت کی پالیسی سے متصادم ہیں ، اس خدشے کے پیش نظر ان ناموں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے ۔

 

سعودی خبررساں ادارے کے مطابق عبدالنصیر اور بینامین جیسے نام خصوصاََ مسلمانوں کے لیے جارجانہ قرار نہیں دیئے گئے ہیں ، بینامین حضرت یعقوب علیہ السلام کے صاحبزادے اور حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائی تھے ۔

لیکن حالیہ دنوں میں دیکھا جائے تو یہ اسرائیلی وزیراعظم کا نام بھی ہے ۔ اسی طرح عبد النصیر عرب میں مشہور ایران کے نیشنلسٹ حکمران کا نام بھی تھا، جس کے سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں تھے ۔ 

متحدہ عرب امارات کی نیوز ویب سائٹ گلف نیوز  میں شائع کی جانے والی رپورٹ کے مطابق عبدل کا مطلب عبادت کرنے والا اور نبی کا مطلب رسول ہے ۔

جس کا مطلب عبدل محض اللہ کی ذات کے نام کے ساتھ لگایا جاسکتاہے ۔ اور اللہ کی ذات ہی عبادت کے لائق ہے ۔ سعودی حکام نے جن ناموں پر پابندی عائد کی ہے ۔ان میں ۔۔

 مالاک ، عبدالعطیع، نارس ، عبدالنصیر، عبدالمصلح ، تلاج ، برح ، یارا، لولینڈ، عبدالنبی ، عبدالرسول ، سمو ، الماملکہ ، ملکہ ، ماملکہ ، رامہ ، سینڈی ، ناردین ، تبارک ، ایلین ، ملین، انار ، ملکتہنہ ، بسمالہ ، مایا ، لنڈا، عبدالمعین ، ابرار، جبریل ، ایمان ، بیان ، بسیل ، ویریلم ، تالین ،آمر، نییام آرم ، الائس، نریج ، لارین ، لورین اور  کبریال  شامل ہیں ۔ 

مزیدخبریں