لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ عمران نذیر کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق پولیس نے انسداد دہشتگردی عدالت میں (ن) کے ایم پی اے خواجہ عمران نذیر کو پیش کرتے ہوئے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جج ارشد حسین بھٹہ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سنے جس کے بعد انہوں نے لیگی رہنما کا ایک روزہ ریمانڈ دیتے ہوئے 10 نومبر کو دوبارہ انھیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
تفتیشی افسر کا عدالت کے روبرو پیش ہوتے کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی اور رہنما خواجہ عمران نذیر کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور اس کے موبائل فون سے ہنگامہ آرائی کی پلاننگ کا ریکارڈ بھی اکٹھا کرنا ہے، اس لئے ریمانڈ کی استدعا کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ لیگی رہنما خواجہ عمران نذیر کو قومی احتساب بیورو (نیب) آفس لاہور کے باہر توڑ پھوڑ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بھی عدالت کی جانب سے ان کا پولیس کو ایک روزہ ریمانڈ دیا گیا تھا۔ پولیس کی جانب سے ان کا 14 روزہ ریمانڈ لینے کی استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔
تھانہ چوہنگ کی پولیس کا موقف تھا کہ لیگی رہنما خواجہ عمران نذیر سے مزید پوچھ گچھ کرنی ہے اس لئے کا چودہ روزہ ریمانڈ دیا جائے۔ تاہم وکیل صفائی نے اس استدعا کی شدید مخالفت کی اور عدالت سے کہا کہ پولیس ایسی درخواست کر ہی نہیں سکتی کیونکہ اس کیس میں دہشتگردی کی دفعہ لگائی گئی ہے اور اس معاملے کیلئے متعلقہ عدالت موجود ہے۔
خیال رہے کہ پولیس نے سیف سٹی کیمروں کی مدد سے گزشتہ دنوں خواجہ عمران نذیر کو گرفتار کیا تھا جب وہ اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔