لندن: برطانوی جنرل نک کارٹر نے تیسری عالمی جنگ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت دنیا میں غیر یقینی کی صورتحال کسی بڑی غلطی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔
گزشتہ روز ایک انٹرویو میں جنرل نک کارٹر کا کہنا تھا کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے دوران بھی اسی قسم کے حالات تھے جو آگے چلتے ہوئے تباہی پھیلانے کا باعث بنے۔ اس وقت کے حکمران بھی غلط اندازے لگا رہے تھے لیکن چھوٹے چھوٹے تنازعات اور معاشی ابتری نے ان جنگوں کی راہ ہموار کی۔ تاہم مجھے امید ہے کہ موجودہ دور میں ایسی تاریخی کو دوبارہ دہرانے کی غلطی سرزد نہیں ہوگی۔ تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ تمام خطروں کا ادارک کرنا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وبائی صورتحال کے دوران دنیا میں غیر یقینی ہے۔ اس دوران کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں انتہائی غلط اقدام اٹھایا جا سکتا ہے۔ ہمیں اس کیلئے اپنی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہوئے اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔
جنرل نک کارٹر کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا میں علاقائی تنازعات دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں۔ اس صورتحال میں ممکنہ جنگیں چھڑنے کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے۔ ماضی میں ہوئی جنگوں کو کن عوامل نے پیدا کیا اس پر ابھی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ناصرف برطانیہ بلکہ دنیا کو اپنی تاریخ سے سبق دیکھنا چاہیے۔ اس وقت دنیا بھر کو معاشی بحران اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ اس بحران کی بڑی وجہ وہ عالمی بحران ہے جس نے گزشتہ ایک سال سے پوری دنیا کو جکڑ رکھا ہے۔ اس صورتحال میں تیسری عالمی جنگ کا شدید خطرہ موجود ہے۔