نارووال: وزیراعظم عمران خان آج کرتار پور راہداری اور دنیا کے سب سے بڑے گوردوارے دربار صاحب کا افتتاح کریں گے۔کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر سکھ مت کے بانی بابا گرونانک دیو جی کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے سکھ یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور یاتریوں کا پہلا جتھہ سرحدی گزرگاہ سے ہوتا ہوا باحفاظت گور دوارہ دربار صاحب پہنچ گیا ہے۔ جس میں سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ، بھارتی پنجاب کے وزیراعلی امریندر سنگھ، وفاقی وزیر ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ پوری، فلم اداکار اور گرداس پور پارلیمانی حلقہ سے رکن لوک سبھا سنی دیول سمیت متعدد ممبران پارلیمان اور اراکینِ اسمبلی شامل ہیں جب کہ واہگہ بارڈر سے آنے والے سکھ یاتریوں اور میڈیا نمائندے بھی کرتارپور پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان نے خیرسگالی طور پر کرتار پور راہداری کے راستے آنے والے پہلے وفد سے 20 ڈالر سروس فیس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انٹری کے لیے کارآمد بھارتی پاسپورٹ اور 10 دن پہلے رجسٹریشن لازمی ہے۔
کرتارپور راہداری کا منصوبہ 10 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔ راہداری کی تعمیر کے ساتھ پاکستان میں موجود سکھوں کے دوسرے مقدس ترین مقام گوردوارہ دربار صاحب میں بھی توسیع کی گئی ہے۔ 44 ایکڑ رقبے پر مشتمل دنیا کا یہ سب سے بڑا گوردوارہ ہے۔ سکھ یاتری 72 سال کی دعائیں پوری ہونے پر خاصے خوش دکھائی دے رہے ہیں۔
زیرو لائن سے پاکستان میں داخلے کے وقت سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج سکھوؓ کے لئےبہت بڑا دن ہے۔ کرتارپور راہداری کھلنے پر سب خوش ہیں، راہداری کھولنے سے پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئے گی۔
بھارتی رہیاست پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن ریٹائرڈ امریندر سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ شروعات ہے اور اچھی شروعات ہوئی ہے۔ 70سال سے یہ ہماری مانگ رہی ہے اور امید ہے راہداری کھلنے سے دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوں گے۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی کرتار پور کوریڈور کے بھارتی حصے کا افتتاح کر دیا ہے۔ انہوں نے 550 یاتریوں پر مشتمل پہلے جھتے کو گردوارہ دربار صاحب روانہ کیا ۔
کرتار پور راہداری کے بھارتی حصے کا افتتاح کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نیازی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے انڈیا کی خواہشات کو سمجھا اور اس راہداری کو کھولنے کا فیصلہ کیا۔ میں پاکستان کے ان تمام افراد کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس راہداری کو کم عرصے میں مکمل کیا۔ یہ راہداری ہر روز سینکڑوں سکھ یاتریوں کی خدمت کرے گی اور ہم بابا گرو نانک کے لیے جتنا کچھ بھی کریں وہ کم ہی رہے گا۔