ہیمبرگ : جرمن شہریوں کے مسلمانوں اور غیرملکیوں کے خلاف تعصب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ، مسلمانوں کی اکثریتی آبادی مشکل سے دوچار ہے ۔
ایک تازہ تحقیقی جائزے کے مطابق جرمن شہریوں میں دشمنی کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے ، جائزے کے نتائج سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آمریت پسندی کا رجحان بھی بڑھا ہے جو ملکی جمہوریت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
تازہ نتائج کے مطابق ایک تہائی جرمنوں کا خیال ہے کہ غیر ملکی جرمن سماجی سہولیات کے نظام کا غلط فائدہ اٹھانے کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔ ہر دوسرا جرمن شہری یہ سمجھتا ہے کہ جرمنی میں غیر ملکیوں کی تعداد پہلے ہی ’خطرناک حد تک زیادہ‘ ہو چکی ہے۔
یہ تحقیق جرمن شہر لائپزگ میں قائم دائیں بازو کی شدت پسندی اور جمہوریت پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے نے جاری کی ہے۔ جائزے کے ٹیم کے سربراہ اولیور ڈیکر نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ’’جرمنی کے مشرقی صوبوں کے تیس فیصد رہائشی اجانب دشمن خیالات سے مکمل طور پر متفق ہیں۔