اینٹی بائیوٹک ادویات کو پیچھے چھوڑتی خوفناک بیماریاں

اینٹی بائیوٹک ادویات کو پیچھے چھوڑتی خوفناک بیماریاں
کیپشن: image by facebook

نیویارک : بیماریوں کی روک تھام کے یورپی ادارے کے ایک جائزے کے مطابق یورپی یونین میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر لینے والے بیکٹریا کی وجہ سے سالانہ بنیادوں پر تینتیس ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔

بیماریوں سے بچائو کے یورپی سینٹر "ای سی ڈی سی " کے ایک تازہ مطالعے کے مطابق ایسی بیماریاں جن کے خلاف اینٹی بائیوٹک ادویات کارگر ثابت نہیں ہوتی ہیں ان کی تعداد 2007 سے مسلسل بڑھ رہی ہے ۔

 سن دو ہزار سات میں ان بیکٹریا نے تقریبا پچس ہزار افراد کی جان لی تھی ،  رپورٹ کے مطابق ان بیکٹریا کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر بچے اور عمر رسیدہ افراد ہوتے ہیں کیونکہ ان کا مدافعتی نظام قدرے کمزور ہوتا ہے۔

عالمی طبی جریدے لانسیٹ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق نام نہاد ’سُپر بگ‘ سے خطرات مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔ سائنسدان پہلے بھی خبردار کر چکے ہیں کہ یہ بیکٹریا آہستہ آہستہ انتہائی طاقتور اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے کے قابل ہو جائیں گے ، یہ وہ ادویات ہیں، جو انفیکشن کے آخری مراحل میں دی جاتی ہیں۔