کراچی:ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے درمیان بننے والا سیاسی اتحاد ایک دن سے زیادہ نہ چل سسکا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ مصطفی کمال نے بہت باریک کام کیا گزشتہ روز جس طرح مہاجروں کی تذلیل ہوئی، ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، .
پریس کانفرس سے خطاب میں فاروق ستار نے کہا کہ اتحاد اور دشمنی میں اتنا آگے نہ جائیں مہاجر مینڈیٹ کی توہین کریں۔ انہوں نے کہا کہ کل مصطفی کمال نے مجھے صدمہ پہنچایا، چیلنج کرتاہوں لاہور یا پشاورسے پی ایس پی ایک سیٹ جیت کر بتادے, اگر پی ایس پی لاہور اور پشاور سے ایک سیٹ جیت گئی تو ایم کیو ایم کا جھنڈا خود دفن کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان برقرار رہے گی کہیں نہیں جارہی، ایم کیو ایم پاکستان سینیٹ کی تیسری بڑی، سندھ کی دوسری بڑی جبکہ سندھ کے شہری علاقوں کی سب سے بڑی جماعت ہے۔جو مہاجروں کی بقا اور سلامتی کے لیے سیاست کررہی ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال اور ان کے رفقا ایم اکیوایم کو ختم کرنا چاہتے ہیں، مصطفیٰ کما ل نے کہا کہ ایم کیو ایم کا نام ختم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں بلٹ پروف گاڑی دی گئی جب 2013 کے الیکشن میں طالبان سےخطرہ تھا، مصطفیٰ کمال اپنی گاڑی کا حساب دیں، مصطفیٰ کمال نے پارٹی کے دیے گھر کی رقم نہیں لوٹائی، وہ بتائیں خیابان سحر کا گھر اور آفس کیسے آیا۔
فاروق ستار نے کہا کہ 1992 کے آپریشن کے بعد وہ ملک سے فرار نہیں ہوئی بلکہ ملک میں رہ کر حالات کا سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کوئی بھی نام رکھ لیں لیکن آپ نے بھی 30 سال تک ان ہی لوگوں کے ساتھ سیاست کی ہے، ان شہیدوں کا کیا قصور تھا کم از کم آپ کو ان کے گھروں پر تو جانا چاہیے تھا۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہم آئین پاکستان، پاکستان زندہ باد کے نعرے کے ساتھ کھڑے ہوئے، پاکستان کی سیاست کرنے کے لیے کھڑے ہوئے، ایک سال میں 80 فیصد ایم کیو ایم کو جوڑ کر رکھا۔سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ مائیک لیکر کہہ سکتا تھا کہ ایم کیو ایم 22 تک ضرور الطاف کی تھی اور 23 اگست کے بعد یہ ایم کیو ایم نہ میری ہے نہ تیری ہے یہ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کی ہے۔