اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے زبان درازی مہنگی پڑ گئی۔۔پوسٹنگ اور ٹرانسفر میں دخل اندازی سے منع کرنے پر شیر افضل مروت سیخ پا تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے کارکنوں کے سامنے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے زبان درازی کی جس پر وزیراعلیٰ نے شیرافضل مروت کے بھائی کو کابینہ سے فوری ڈی نوٹیفائی کیا۔چیئرمین پی اے سی کا عہدہ بھی علی امین گنڈا پور کے کہنے پر شیخ وقاص اکرم کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجود کارکنوں نے شیر افضل مروت کو خاموش رہنے کا کہا لیکن شیر افضل مروت بھی ڈٹ گئے ۔ اگلے ہی روز علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے دوران سارا معاملہ سامنے رکھا ۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی اے سی علی امین گنڈاپور کے کہنے پر شیر افضل مروت کی بجائے شیخ وقاص اکرم کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ دو روز تک اپنے بھائی کا مقدمہ لے کر شیر افضل مروت اڈیالہ جیل جاتے رہے۔ بیرسٹر گوہر علی ، عمر ایوب اور شبلی فراز بھی شیر افضل مروت کے رویے سے دو قدم پیچھے ہٹ گئے ۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کو تین بار بیرسٹر گوہر علی نے شوکاز نوٹس سے بچایا۔ آخر کار پارٹی نے شیر افضل مروت کو کھڈے لائن کرتے ہوئے پارٹی معاملات سے سائیڈ لائن کر دیا ۔ شیر افضل مروت کے حق میں متعدد ایم این ایز معاملات سدھارنے کی کوششوں میں ہیں ۔ شاندانہ گلزار سمیت دیگر ارکان کے عمر ایوب سے رابطے میں ہیں۔