لاہور: سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ جب تحقیقات ہوں گی تو ثابت کروں گا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں بھی یہی آئی ایس آئی کےلوگ موجود تھےحلانکہ ان کا وہاں کوئی کام ہی نہیں تھا۔
اسلام آباد عدالت میں پیشی کے لئے روانگی سے قبل عمران خان نےایک ویڈیو بیان میں کہا کہ عزت ہر شہری کی ہونی چاہیے، میں قوم کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں۔ سوال میرا یہ ہے کہ ملک کا سابق وزیراعظم پنجاب میں اپنی حکومت ہوتے ہوے ایف آئی آر نہیں کٹوا سکا؟ پتہ تو تب چلتا جب تحقیقات ہوتیں، بے قصور ہوتا تو سامنے آجاتا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہربانی کریں کوئی ڈرامہ نہ کریں اور وارنٹ لےکرآئیں، مجھ پرکوئی کیس نہیں، میں ذہنی طورپرگرفتاری کے لیے تیار ہوں، اگرمجھے جیل میں بھیجنا ہے تو جانےکو تیارہوں جب کہ ہوسکتا ہے قوم اتنی زیادہ سڑکوں پرنہ نکلے۔
اسلام آباد عدالتی پیشی کیلئے روانگی سے قبل چیئرمین تحریک انصاف کا خصوصی پیغام
— PTI (@PTIofficial) May 9, 2023
آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پر خصوصی ردعمل #BehindYouSkipper pic.twitter.com/NtrcUSrwwY
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی کے پاس وارنٹ ہےتو وہ سیدھا میرے پاس وارنٹ لے کر آئے، وارنٹ لےکر آئیں، میرے وکیل ہوں گے اور میں خود ہی جیل جانے کو تیار ہوں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’اس آدمی نے 2 مرتبہ مجھے قتل کرنے کی کوشش کی اور جب بھی تحقیقات ہوں گی میں یہ ثابت کروں گا یہ وہ آدمی تھا، اور اس کے ساتھ پورا ٹولہ ہے اور اس کے ساتھ کون ہیں وہ بھی آج کے سوشل میڈیا کے زمانے میں سب کو پتا ہے‘۔