لاہور،پاکستان فلم انڈسٹری کی سینئر ترین اداکارہ طلعت صدیقی خالق حقیقی سے جاملیں ۔
پچاسی سالہ طلعت صدیقی کئی ماہ سے علیل تھیں ان کا علاج چل رہا تھا لیکن گذشتہ رات ان کی طبعیت خراب ہوگئی جس کے بعد ان کو لاہور کے مقامی ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں ۔
1939 میں بھارتی شہر شملہ میں آنکھ کھولنے والی طلعت صدیقی کا اصل نام ادیبہ نذیر تھا ۔ والد سرکاری ملازم تھے جو بیماری کے باعث اچانک انتقال کرگئے ۔ ادیبہ کی صرف 15 سال کی عمر میں ہی شادی کردی گئی ۔ ادیبہ نذیر نے ریڈیو پاکستان کراچی سنٹر سے بطور گلوکارہ کیرئیر کا آغاز کیا ۔ بطور گلوکارہ کیرئیر میں انہوں نے گیارہ فلموں کے لئے گیت ریکارڈ کروائے ۔ ادیبہ نذیر کوفلم چھوٹی بہن میں ایک چھوٹے سے کردار کی آفر ہوئی جو ادیبہ نے قبول کرلی لیکن فلم میں کام کرنے سے قبل ادیبہ نذیر کا نام تبدیل کرکے طلعت صدیقی رکھ دیا گیا۔ 1960 کی دہائی میں طلعت صدیقی نے مختلف فلموں میں کئی یادگار کردار ادا کئے ۔ بھرپور اداکاری دھیمے لہجے میں جذباتی ڈائیلاگ طلعت صدیقی کا خاصہ تھے لیکن اس وقت یہ لہجہ کسی ہیروئن پر فٹ نہیں بیٹھتا تھا ہیروئن کے لئے بولڈ اور نٹ کھٹ ہونا بہت ضروری سمجھا جاتا تھا جس کی وجہ سے جب بھی کسی فلم میں طلعت صدیقی کو مرکزی ہیروئن کے طورپر لیا جاتا وہ فلم خاطر خواہ کامیاب نہ ہوتی لیکن جب کسی فلم میں طلعت صدیقی کو بہن ماں یا کسی اور سپورٹنگ رول میں کاسٹ کیا جاتا تو اس کو بے حد پسند کیا جاتا۔ شائد یہ ہی وجہ تھی کہ طلعت صدیقی کے کیرئیر میں ماں اور بہن کے کئی کردار آج تک ان کے مداح فراموش نہیں کرسکے ۔ طلعت صدیقی نے کیرئیر میں کئی اتار چڑھاؤ لیکن جب بھی فلم یا ٹی وی سے ان کو بلایا جاتا وہ ہر بار پہلےسے زیادہ بھرپور انداز میں اداکاری کا لوہا منواتی نظرائیں ۔ اداکارہ طلعت صدیقی نے 70 کے قریب فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے پاکستان ٹیلی ویژن پر ان کی کئی ڈرامہ سیریلز ہٹ ہوئیں جن میں انہوں نے کئی اہم رول ادا کئے ۔ اج طلعت صدیقی ہم میں نہیں رہیں لیکن ان کا فن اور فلموں میں کئے گئے سینکڑوں کردار ان کی یاد دلاتے رہیں گے ۔