سعودی عرب نے غیر ملکی شہریوں کے لیے نیا اقامہ " ممیزہ " کی منظوری دے دی

02:27 PM, 9 May, 2019

جدہ: سعودی مجلس شوریٰ نے غیر ملکیوں کے لیے منفرد اقامہ ممیزہ قانون کی منظوری دے دی ہے ۔

سعودی عرب میں جاری ہونے والانیا قانون کی بدولت غیر ملکیوں کو سعودی عرب میں متعدد مراعات اور حقوق حاصل ہوں گے جبکہ ان پر کئی ذمہ داریاں بھی لاگو ہوں گی ۔

شوریٰ کے اجلاس میں اقامہ قانون کا مسودہ سعودی کابینہ نے شوریٰ کو بھیجا تھا ۔ 76 ارکان نے مسودہ قانون کے حق میں اور 55 نے مخالفت کی تھی ۔
منفرد اقامے کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کی سوط یہ ہے کہ اس کی بدولت مملکت میں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کا رواج ختم ہوگا ، سعودی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا اور تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی ۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق اقامہ میمزہ دو طرح کا ہوگا ، ایک اقامہ ایک برس اور قابل تجدید جبکہ دوسرا اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہوگا ۔
ممیزہ اقامہ حاصل کرنے کے لیے امیدوار کے پاس دائمی اقامہ (پانچ سال )  کا ہونا ضرور ہے ، امیدوار کی عمر کم سے کم 21 برس ہو۔امیدوار کا ریکارڈ جرائم سے پاک ہو۔وہ متعینہ رقم کا مالک ہو، اس کے پاس موثر پاسپورٹ ہو۔ وہ متعدد امراض سے پاک ہونے کا سرٹیفیکٹ رکھتا ہو۔ 
ایسا اقامہ رکھنے والے اپنے ہمراہ مملکت میں اپنے اہل خانہ کو رکھ سکیں گے ، رشتہ داروں کو وزٹ ویزے پر بلا سکیں گے ، رہائش ، تجارت  اور صنعت کے لیے جائیداد خرید سکیں گے ۔نجی ٹرانسپورٹ ، نجی اداروں میں ملازمتیں ، اور ایک ادارے سے دوسرے ادارے میں منتقل بھی ہوسکیں گے ۔صرف ان شعبوں سے منسلک نہیں ہوسکیں گے جو سعودی شہریوں کے لیے مختص ہے ۔
بیرون ملک آنے جانے والؤں کے لیے بھی وہی کاؤنٹر ہوگا جو سعودی شہریوں کے یے مخصوص ہے ۔

مزیدخبریں