لاہور: داتا دربار دھماکے کا ایک اور زخمی ہسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد شہدا کی تعداد 11 ہو گئی۔میو ہسپتال کی ایمرجنسی کے ڈائریکٹر کے مطابق دم توڑنے والا زخمی صدام حسین قصور کا رہائشی اور پولیس ملازم تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔
ڈائریکٹر ایمرجنسی کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کا علاج جاری ہے اور زخمیوں کو سرجیکل ٹاور میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
میو ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے دو زخمیوں کی حالت نازک ہے جنہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب داتا دربار کے باہر دھماکے کی جگہ پر راستہ اب تک بند ہے اور ارد گرد کی دکانوں کو بھی بند رکھا گیا ہے جب کہ پولیس اور فورنزک لیب کی جانب سے دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔