نئی دہلی: بھارتی کرکٹ بورڈ میں نت نئے انکشافات سامنے آتے رہتے ہیں جس سے بھارتی بورڈ کیساتھ ساتھ بھارت کی بھی جگ ہنسائی ہوتی ہے. مثلاََ پہلے بھارت آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت سے انکار کرتا رہا لیکن جب آئی سی سی نے آنکھیں دکھائی تو ساتھ ہی چیمپیئنز ٹرافی کیلئے اپنی ٹیم کا اعلان کر دیا۔ اور آئی پی ایل میں تو ہر سال کوئی نہ کوئی ایسا واقعہ ضرور رونما ہوتا ہے کہ جس سے آئی پی ایل میں فکسنگ کے ثبوت سامنے آتے ہے اور انڈیا کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آ جاتا ہے ۔اب آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی نے مہندرا سنگھ دھونی کا ایک ’ایمپلائمنٹ آفر لیٹر‘ سوشل میڈیا پر ’لیک‘ کیا کر دیا ہے جس انڈین کرکٹ میں ایک بھونچال آ گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی نے مہندرا سنگھ دھونی کا ایک ’ایمپلائمنٹ آفر لیٹر‘ سوشل میڈیا پر ’لیک‘ کیا جو انھیں بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین این سری نواسن کی کمپنی انڈیا سیمنٹ نے جاری کیا تھا۔ مودی نے سوال اٹھایا کہ دھونی سالانہ 100 کروڑ روپے کماتے ہیں، انھیں اس ملازمت کی ضرورت کیوں پیش آئی۔
اس لیٹر میں بھارت کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کو 2012 میں انڈیا سیمنٹ میں نائب صدر کبنایا گیا تھا جہاں ان کی بنیادی تنخواہ 43 ہزار روپے ماہانہ تھی جبکہ مودی کی جانب سے شیئر کیے جانے والے لیٹر کے مطابق انھیں ماہانہ بنیادوں پر 21 ہزار 970 روپے فکسڈ مہنگائی الاؤنس، 20 ہزار روپے خصوصی ادائیگی اور 60 ہزار روپے خصوصی الاؤنس کی مد میں ملتا تھا۔
علاوہ ازیں للت مودی نے لکھاکہ ایسا صرف بھارت میں ہی ہوتا ہے جہاں بی سی سی آئی کے پرانے آفیشلز کی جانب سے ایککے بعد ایک توہین کا سلسلہ جاری ہے، اس کی وجہ نارتھ بلاک ہے لیکن سب سے حیران کن دھونی کو دیا جانے والا یہ کنٹریکٹ ہے.انھوں یہ کنٹریکٹ کیوں دیا گیا، وہ ایک برس میں 100 کروڑ روپے کماتے اور اس کے باوجود این سری نواسن کا ملازم بننے کو تیار ہوگئے، میں اس بات پر شرط لگاتا ہوں کہ ایسے ہی کئی اور کنٹریکٹس موجود ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں