اسلام آباد: شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کے بعد وزارت داخلہ نے ایکسائز اور ٹیکسیشن آفس (ای ٹی او) کو گاڑیوں کے مالکان سے رجسٹریشن کی مد میں 1300 روپے کے بجائے 800 روپے فیس وصول کرنے کی ہدایت کر دی۔ رجسٹریشن فیس میں کمی کے ساتھ ساتھ وزارت کی جانب سے اسلام آباد کے چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے وضاحت بھی طلب کی گئی ہے۔ وزارت کو موصول ہونے والی شکایات میں متعلقہ محکمے کی جانب سے رجسٹریشن پلیٹس کی تیاری میں بھی بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق یہ وضاحت وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر طلب کی گئی کیونکہ انہیں شہریوں سے یہ شکایات موصول ہوئی تھیں کہ ای ٹی او ان سے رجسٹریشن کی مد میں زائد فیس وصول کر رہا ہے۔ وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے وضاحت کے علاوہ چوہدری نثار علی خان نے دیگر بے ضابطگیوں کے حوالے انکوائری کا حکم بھی جاری کیا۔
وزیر داخلہ کے مطابق جب تک انکوائری اور ٹینڈر کی حوالگی کا معاملہ مکمل نہیں ہو جاتا ایکسائز اور ٹیکسیشن آفس گاڑیوں کے مالکان سے نئی نمبر پلیٹس کیلئے رجسٹریشن فیس کی مد میں 1300 کے بجائے 800 روپے وصول کرے گا۔ انہوں نے چیف کمشنر کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ ٹینڈر کی حوالگی کے لیے نیلامی قوانین و ضوابط کے مطابق یقینی بنائیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ ماہ وزیر داخلہ نے بغیر رجسٹریشن پلیٹس کے گاڑیاں چلانے والے افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
یہ احکامات اس لیے جاری کیے گئے تھے کیونکہ بغیر رجسٹریشن نمبر گاڑی چلانا جرم ہے جبکہ سیکیورٹی اور امن کے لیے بھی خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ ان ہدایات کے جواب میں ٹریفک پولیس اور ای ٹی او کی جانب سے غیرمستند رجسٹریشن پلیٹس والی تمام گاڑیوں کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور اس میں ملوث تمام افراد کی گاڑیاں ضبط کرتے ہوئے ان پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
تاہم موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی ای ٹی او عہدیداران نے عوام سے رقم بٹورنے کا سلسلہ شروع کیا اور رجسٹریشن پلیٹس کے لیے آنے والے شہریوں سے زائد پیسے وصول کرنے لگے جس کے بعد شہریوں نے اپنی شکایات وزیر داخلہ کو درج کروائیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں