لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں قائم 2028 ہاسٹلز جرائم پیشہ افراد، سہولت کاروں، خطرناک اشتہاریوں اور انسانی سمگلروں کے ٹھکانے بن گئے ہیں۔ ان ہاسٹلوں میں منشیات فروشی، گھڑ ریس اور کرکٹ پر جُوا کے بھی انکشافات ہوئے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے موصول اطلاعات کے باوجود پولیس اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں مسلم ٹاؤن، نیو مسلم ٹاؤن، اچھرہ، گارڈن ٹاؤن، شاہ کمال روڈ، شادمان، گلبرگ، نیو انار کلی، پرانی انار کلی، لوئر مال، اندرون شہر، شاہدرہ، شاہدرہ ٹاؤن، شیرا کوٹ، برکت مارکیٹ میں کل 39 ہاسٹلز موجود ہیں جہاں جرائم پیشہ افراد نے اپنے مستقل ٹھکانے بنا لئے ہیں۔
بعض ہاسٹلز کے مالکان بااثر ہیں جسکی وجہ سے مقامی تھانوں کی پولیس ایسے ہاسٹلز کے ریکارڈ مرتب نہیں کرتی اور کچھ تھانوں میں ہاسٹلز کی انتظامیہ کی جانب سے منتھلی بھجوائی جاتی ہے۔ تھانوں میں ایسے بیشتر ہاسٹلز میں رہائش پذیر افراد کی جعلی شناختی کارڈز کی فوٹو کاپیاں موجود ہیں۔
ہاسٹلز میں رہائش پذیر کسی بھی شخص کی جانچ پڑتال نہیں کی جاتی بلکہ سٹوڈنٹ کارڈ کی فوٹو کاپی ہی شناختی کارڈ کی کاپی کے ساتھ منسلک ہوتی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں