واشنگٹن :سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مشیر قومی سلامتی مائیکل فلن کے بارے میں خبردار کی اتھا کہ اس کو مشیر نہ بنایا جائے اب اس بات کی تصدیق وائٹ ہاوس نے بھی کر دی ہے۔اوباما انتظامیہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ صدر اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نومبر میں امریکی صدر منتخب ہونے کے 48 گھنٹے کے دوران ہونے والی ملاقات کے دوران اس بارے میں خبردار کیا تھا۔
امریکی سینیٹ کے ایک پینل کو پیر کو بتایا گیا کہ فلن کے روسی سفیر سے رابطوں کی وجہ سے وہ بلیک میل کا نشانہ بن سکتے ہیں۔فلن ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ہیں اور انھوں نے روسی سفیر کے ساتھ روس پر عائد امریکی پابندیوں کا معاملہ اٹھانے کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ سے غلط بیانی سے کام لیا تھا۔
اوباما انتظامیہ نے فلن کو ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کے عہدے سے 2014 میں برطرف کر دیا تھا اور اس کی وجہ بدانتظامی اور ان کا مزاج بتایا تھا۔اوباما انتظامیہ کے ایک سابق اہلکار نے امریکی چینل این بی سی نیوز کو بتایا کہ صدر اوباما نے ٹرمپ کو فلن کے بارے اس وقت خبردار کیا تھا جب فلن کی روسی سفیر سے ملاقات کی خبر پر تشویش ابھی سامنے نہیں آئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق اوباما کا خیال تھا کہ فلن اس قدر اعلیٰ عہدے کے لیے اہلیت نہیں رکھتے۔ییٹس نے کہا کہ فلن نے امریکی نائب صدر سے 'جھوٹ' بولا تھا اور روسی یہ بات جانتے تھے۔ 'اس سے وہ صورتِ حال پیدا ہو گئی تھی کہ امریکا کے مشیر قومی سلامتی کو روسی حکام بلیک میل کر سکتے ہیں۔