اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں نے صدارتی انتخاب پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے متنازع قرار دے دیا۔
صدارتی انتخاب کی ووٹنگ کیلئے آمد پر سنی اتحاد کونسل کے رہنما میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انتخاب پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے پارلیمنٹ ہاؤس کی باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی انتخاب متنازع، غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں۔
اس حوالے سے عمر ایوب نےمزید کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے تک انتخاب ملتوی کرنا چاہیے تھا۔ ہم محمود خان اچکزئی کو ووٹ ڈالیں گے، وزیراعظم کے انتخاب کے دوران ہم نے شہباز شریف کے کاغذات کو چیلنج کیا تھا۔
لطیف کھوسہ نے بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ متنازع انتخاب تاریخ میں نہیں ہو سکتا ہے،یہ جمہوریت کا قتل ہونے جا رہا ہے۔ تمام وہ لوگ جنہیں عوام نے مسترد کیا ہے وہ مل کر عوام کے حق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں،مجھے یہ ایوان چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔
اس حوالے سے بیرسٹر علی ظفر نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسٹے لیا ہوا اس کے باوجود الیکشن ہو رہے ہیں۔صدارتی الیکشن شفاف اندازمیں نہیں ہورہے، تحفظات کےباوجود صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈال رہےہیں۔
پی ٹی آئی رہنما علی ظفر نے مزید کہا کہ مخصوص سیٹیں ہمیں نہیں دی گئیں، یہ انتخاب فری اینڈ فیئر نہیں، ہر حال میں الیکشن میں حصہ تو ہمیں لینا ہے۔ پارلیمانی شرط ہے تو ہم ووٹ ڈالیں گے اور احتجاجاً ڈالیں گے، لاہور ہائی کورٹ میں بھی کیس زیرِ التوا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے بھی اسٹے دے دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ میں بھی کیس فائل ہے، کیس میں یہی ہے کہ یہ انتخاب غیر قانونی غیر آئینی ہو گا۔