اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کام ملک میں مہنگائی کو کم کرنا ہو گا۔ اس بات کا اعلان وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے پریس کانفنرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ ان کے ہمراہ وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے تین بڑے قوانین کی منظوری دی ہے۔ تینوں قوانین کا مقصد اداروں کو مضبوط کرنا اور ملکی معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پہلے قانون کے تحت اسٹیٹ بینک کو بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت پانچ سال مقرر کر دی گئی ہے۔ کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوکا فیصلہ وزرا نہیں بورڈزکریں گے جبکہ مرکزی بینک کا کام مہنگائی کو کم کرنا ہو گا۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ٹیکس کا نظام شفاف بنانا چاہتے ہیں کیونکہ ٹیکس کا نظام بہتر بنانے کے لیے ترامیم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے اور کمپنیوں سے پیپرا کی مداخلت کو ختم کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ پہلے کسی کو پتا نہیں تھا کہ ہمارے ادارے کتنے ہیں اور انہوں ںے کہا کہ ہمارے ملک میں کل 441 ادارے ہیں۔
ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ حکومتی اداروں کو چلانے کے لیے منصوبہ بنایا جائے گا۔ تمام اداروں کو دو کلاسز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 85 ایس او ایز پر غور کیا گیا کہ کتنے حکومت رکھے گی اور کتنے پرائیویٹائز کرے گی۔
ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سارے ایس او ایز سے 4 ٹریلین کا ریونیو آ رہا ہے۔ ان سب کے ساتھ ہمارے پرفارمنس ایگریمنٹس ہوں گے کیونکہ اداروں کو مضبوط بنانا ہماری ترجیح ہے۔