اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی ۔اور ہدایت کی کہ ترمیم شدہ درخواست میں جنہوں نے پیسے لیے اور ویڈیو میں موجود افراد کو فریق بنایا جائے۔ ممبر پنجاب نے ریمارکس دیئے۔
علی حیدر گیلانی کی ویڈیو میں جن لوگوں کی گفتگو ہے اگر آپ ثابت کردیتے ہیں تو دونوں کے خلاف کارروائی بنتی ہے ۔الیکشن کمیشن میں ممبر پنجاب الطاف ابراہیم کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا 178 ارکان نے وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کیا۔اگر سینیٹ الیکشن میں بد عنوانی نہ ہوتی تو حفیظ شیخ کو بھی اتنے ہی ووٹ ملتے۔علی حیدر گیلانی کے خلاف اسٹنگ آپریشن میں دو ایم این ایز جمیل اور فہیم سے گفتگو ریکارڈ کی گئی۔
سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی آڈیو ٹیپ اور مریم نواز کی ویڈیو بھی الیکشن کمیشن میں چلائی گئی ۔ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا کہ جن 16 لوگوں کی بات ہو رہی ہے ۔ ان کے نام الیکشن کمیشن کو دیں،مواد کے ساتھ متعلقہ افراد کو فریق بنائیں، وڈیو میں نا پیسوں کا ذکر ہے نہ ہی ٹکٹ دینے کا، جنہیں پیسے کی آفر ہوئی۔
الیکشن کمیشن نے کہا آپ ایک چینل کے کلپس دکھا رہے ہیں،آپ ٹھوس ثبوت دیں یہ کیا ہے کہ جس نے پیسے لیئے وہ دندناتے پھریں ہم نے جعلی ڈگری پر ماضی میں وزیروں کو بھی نااہل کیا ہے۔ہم خود چاہتے ہیں انصاف ایسا ہو ، جو نظر آئے۔ جن لوگوں کے مابین گفتگو ہے اگر آپ ثابت کردیتے ہیں تو دونوں کے خلاف کاروائی بنتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر روکنے کی استدعا مسترد کتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کو ترمیم شدہ درخواست جمع کرانے کی ہدایت کردی۔