اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان عبوری صوبہ بنانے پر چین پاکستان کا ساتھ دے گا، گلگت بلتستان اسمبلی نے قرارداد پاس کی ہے، یہ منظور ہو جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان صوبے کے حوالے سے یہ بہت تاریخی قرارداد ہے۔ اس فیصلے کے پاکستان کی تاریخ میں دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔ میرے خیال میں گلگت بلتستان کے صوبے کا مسئلہ بآسانی حل ہو جائےگا۔ اپوزیشن کو احساس ہوگا ملک کے مفاد میں ہے، ان شا اللہ وہ ساتھ دیں گے۔ہمیں بھارت کےنہیں بلکہ پاکستان کے مفادات کو دیکھنا ہے۔
قبل ازیں گلگت بلتستان اسمبلی میں جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کی تاریخی قرارداد منظور کرلی گئی ۔قراداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عبوری صوبے کےدرجے کیلئے آئین پاکستان میں ترامیم کا بل منظور کرایا جائے۔
قومی اسمبلی، سینیٹ، وفاقی اداروں میں مناسبت نمائندگی دی جائے۔ گلگت بلتستان اسمبلی کی قرارداد وزیراعظم سیکرٹریٹ کو ارسال کردی گئی۔
قرارداد منظوری کے بعد وزیراعلیٰ جی بی خالد خورشید کا کہنا تھا کہ امید ہے گلگت بلتستان صوبے کے مسئلے پر تمام پارٹیاں اپنا بھرپور مؤقف دیں گی۔
کچھ چیزیں ذات اور سیاست سے بالاتر ہوتی ہیں ۔وزیراعظم نے بارہا اعادہ کیا گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کادرجہ دیاجائے گا۔امید ہے گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کا درجے مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے حوالے سے گلگت بلتستان کے عوام پرامید ہیں ۔مسئلہ کشمیر73 سال سے یو این او میں موجود ہے ۔کشمیریوں کی جدوجہد ہمارے سامنے ہے ۔گلگت بلتستان دوسرے صوبوں کی طرح تمام وسائل سے مالا مال ہے۔این ایف سی ایوارڈ میں ممبر شپ کیلئے بھی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ خالد خورشید نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں گلگت بلتستان کو آئین کے مطابق حقوق ملیں ۔ گلگت بلتستان کے عوام کو جو حقوق دیئے جاسکتے ہیں وہ دیئے جائیں ۔چاہتے ہیں پاکستان کا کشمیر کے حوالے سے جو مؤقف ہے وہ کمزور نہ ہو ۔ تمام جماعتیں گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبہ بنانے کے حق میں ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں جب صوبہ سے متعلق قرارداد لائے تو تمام جماعتیں متفق تھیں ۔وزیراعظم نے گلگت بلتستان صوبےکے حوالے سے جو کمیٹی بنائی اس کا ممبر ہوں ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے بھی اپنے دور میں عبوری صوبہ بنانے کی بات کی تھی۔