کراچی: پاکستان سٹاک مارکیٹ 2275 پوائنٹس کی کمی کے نتیجے میں کریش کرگئی، سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب گئے،شدید مندی کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج میں حصص کی خرید و فروخت 45 منٹ کے لیے روک دی گئی،عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 25 فی صد تک کم ہو گئی ، ٹوکیو اسٹاک میں 5 فی صد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ امریکا، آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور شنگھائی اسٹاکس بھی بیٹھ گئیں۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی بازار حصص شدید مندی کا شکار ہوگیا اور لین دین معطل کردیا گیا۔ کورونا وائرس اور سعودی عرب کے سیاسی حالات نے تیل کی عالمی مارکیٹس اور بازار حصص پر گہرا اثر ڈالا جبکہ سعودی حکومت نے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کردی۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی کے باعث اسٹاک مارکیٹس کریش کرگئیں جس کے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر بھی شدید منفی اثرات مرتب ہوئے اور مارکیٹ تیزی سے نیچے آگئی۔ صورتحال اس حد خراب ہوگئی کہ مارکیٹ عارضی طور پر بند کرنی پڑی۔پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 2 ہزار 275 پوائنٹس کی کمی سے 35 ہزار 943 کی سطح تک گر گیا اور 6.33 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
تیل کمپنیوں نے اپنے حصص فروخت کرنے شروع کردیے جس کے نتیجے میں مارکیٹ بے یقینی کا شکار ہوگئی اور سرمایہ کار دھڑا دھڑ اپنے حصص بیچنے لگے۔شدید مندی کے سبب سٹاک ایکسچنج میں کاروبار 45 منٹ کے لیے معطل کردیا گیا۔
سٹاک مارکیٹ پہلی مرتبہ رسک مینجمنٹ کے لیے باضابطہ طور پر بند کی گئی ہے۔پاکستان سٹاک ایکسچینج کے قواعد کے مطابق مارکیٹ 4 فیصد گرنے کی صورت میں خودکار نظام کے تحت بند ہوجاتی ہے اور ٹریڈنگ بند کردی جاتی ہے لیکن ان قواعد پر آج پہلی مرتبہ عمل کیا گیا ہے۔
سٹاک مارکیٹ پونے گھنٹے بعد بحال ہوئی تو اس کے بعد بھی مارکیٹ میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا۔ادھر ایشیائی سٹاک مارکیٹس شدید مندی کا شکار رہیں، جاپان سٹاک مارکیٹ میں 7فیصد، چینی اسٹاک مارکیٹ میں 3فیصد،ہانگ کانگ ساڑھے تین فیصد، جنوبی کوریا4فیصد،بھارت 3فیصد،سنگاپوراسٹاک مارکیٹ میں 4فیصد، تھائی لینڈاسٹاک مارکیٹ میں 6فیصد اور بنگلہ دیش میں 2.2فیصد کمی ہوئی۔