7 سے 8 گھنٹے سونے کے بعد بھی صبح اٹھنے پر تھکاوٹ کیوں ہوتی ہے؟ جانیئے

7 سے 8 گھنٹے سونے کے بعد بھی صبح اٹھنے پر تھکاوٹ کیوں ہوتی ہے؟ جانیئے

اسلام آباد: کچھ وجوہات کی بنا پر رات کو 7 سے 8 گھنٹے سونے کے بعد بھی اکثر لوگ صبح اٹھنے پر تھکاوٹ اور چڑچڑا پن کی شکایت کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تھکاوٹ کی ایک وجہ خراٹے بھی ہے۔ خراٹے دماغ کے لیے یہ فیصلہ مشکل ترین بنا دیتا ہے کہ سویا جائے یا سانس لی جائے۔ ایسا بار بار ہونا نیند کا معیار خراب کرتا ہے اور صبح اٹھنے پر تھکاوٹ کا احساس طاری رہتا ہے۔

اسی طرح کیفین سونا مشکل بنانے والا جز ہے اور اس کی وجہ سے رات کو باتھ روم کے چکر بھی زیادہ لگنے لگتے ہیں، ایسا ہونے پر صبح جسم کو پانی کی کمی زیادہ محسوس ہوتی ہے جس کے نتیجے میں تھکاوٹ اور چڑچڑا پن طاری ہوجاتا ہے۔ سونے سے قبل ڈیوائسز کا استعمال اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ وغیرہ سے خارج ہونے والی روشنی دماغ کی سونے میں مدد دینے والے کیمیکل میلاٹونین کو بنانے کی صلاحیت میں مداخلت کرتی ہے اور سونا مشکل ہوجاتا ہے۔

دانت پیسنے سے رات کو بار بار اٹھنا عادت بن جاتی ہے، جس کا اثر صبح اٹھنے پر محسوس ہوتا ہے۔ سونے سے دو یا تین گھنٹے قبل ورزش کرنا بھی نیند کے سائیکل کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ٹی وی دیکھنا بھی بے خوابی کا باعث بنتا ہے، اس عادت کے نتیجے میں سونے کے لیے لیٹنے پر جسم کو سکون پہنچانے کا قدرتی عمل متاثر ہوتا ہے اور جسم کو تازہ دم کرنے والی نیند نہیں آتی۔