اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا دشمن سمندر پار سے آ کر شام، افغانستان اور دیگر ممالک سے خون کی ہولی کھیل رہا ہے جبکہ مسلم امہ کا شیرازا بکھیرا جا رہا ہے اور مسلمان ممالک کے حکمران دشمنوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایران اور سعودی عرب میں اختلافات ہیں تو اس کے خاتمے کے لیے دعاگو ہیں لیکن ہم نے کسی کی پراکسی بننے سے انکار کر دیا ہے۔ ہم نے یمن کی جنگ میں شرکت نہیں کی اور نہیں چاہتے کہ امت میں انتشار ہو۔
یہ بھی پڑھیں:کسی کی پرواہ نہیں جو مرضی تنقید کرے، چیف جسٹس
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اس لئے ہدف ہیں کہ دنیا کا ایک عام مسلمان چاہتا ہے کہ پاکستان آ کر ہمیں بچائے اور سعودی عرب کی اندرونی سیکیورٹی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ سعودی عرب ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی کیونکہ پاکستان کسی ملک اور طاقت کے مفادات کا تحفظ نہیں کرے گا کیونکہ پاکستان صرف اپنے وطن کے مفادات کا تحفظ کرے گا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے پاکستانی مفاد کے لیے نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفاد کے لیے سمجھوتا کیا۔ مقتدر لوگوں نے حکمرانی کی خاطر ملک بیچا اور ہم نے میڈ ان امریکا جہاد لڑا اور جہادی بنائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: زینب کے قاتل عمران کے اہلخانہ مقتولہ کے لواحقین کو ہراساں کرنے لگے
ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان ان کی پراکسی بنے لیکن پاکستان امریکا کی پراکسی کبھی نہیں بنے گا، کیونکہ نائن الیون کے بعد ہم نے پھر وہی غلطی دہرائی جس کا آج خمیازہ بھگت رہے ہیں کیونکہ مرواتا کوئی اور ہے لیکن آلہ قتل ہمارے ہاتھ ہوتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں