زینب کے قاتل عمران کے اہلخانہ مقتولہ کے لواحقین کو ہراساں کرنے لگے

زینب کے قاتل عمران کے اہلخانہ مقتولہ کے لواحقین کو ہراساں کرنے لگے

لاہور: ننھی زینب کے قاتل عمران کے اہلخانہ مقتولہ کے لواحقین کو ہراساں کرنے لگے ہیں۔ زینب کے والد حاجی امین انصاری نے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست جمع کرا دی اور تحفظ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ درخواست میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی کہ قاتل عمران کے سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا جائے۔

یاد رہے گزشتہ دنوں قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران نے لاہور ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ اقرار جرم کرنے کی وجہ سے اس کی سزا میں نرمی کی جائے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن آج بہاولپور میں پاور شو کرے گی

مجرم عمران نے تین صفحات پر اپیل میں موقف اختیار كیا تھا كہ دوران ٹرائل اس نے عدالت كا قیمتی وقت بچانے كے لیے عدالت كے سامنے اقرار جرم كیا اور ترقی یافتہ ممالک میں اقرار جرم كرنے والے مجرموں كے ساتھ عدالتیں نرم رویہ اختیار كرتی ہیں لیکن اقرار جرم کے باوجود عدالت نے اس كے ساتھ نرم رویہ اختیار نہیں كیا اور اسے سزائے موت اور دیگر سزاؤں کا حکم سنایا تھا۔

اپیل میں مزید كہا گیا ہے كہ وہ غربت كے باعث وكیل كی خدمات حاصل نہیں كر سكتا لہذا عدالت عالیہ اس كی اپیل كی سماعت كرتے ہوئے سزا میں نرمی كرے۔

خیال رہے کہ 17 فروری کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور کی زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'افغانستان میں فورسز کی تعداد بڑھانے سے امن کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے'

واضح رہے کہ رواں سال پنجاب کے ضلع قصور سے اغواء کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل ک ردیا گیا تھا جس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔

زینب کے قتل کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور قصور میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق بھی ہوئے تھے۔

23 جنوری کو پولیس نے زینب سمیت 8 بچیوں سے زیادتی اور قتل میں ملوث ملزم عمران کی گرفتاری کا دعویٰ کیا، جس کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی کی تھی۔؎

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں