عالمی تنظیم ٹی بی الائنس نے کہا ہے کہ دو جدید طریقہ علاج سے ہر شخص کو ٹی بی کے موذی مرض سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔
امریکی شہر سیاٹل میں ایک کانفرنس میں بتایا گیا کہ ٹی بی کے مروجہ علاج میں 6 ماہ تک مسلسل دوائیں دی جاتی ہیں جب کہ دواؤں سے مزاحم مریضوں کا 2 سال تک علاج کیا جاتا ہے اور بعض حالات میں روزانہ 20 گولیاں دی جاتی ہیں اور انجکشن بھی لگائے جاتے ہیں تاہم بی پی اے ایم زیڈ اور بی پی اے ایل کے نئے دو طریقوں سے ٹی بی کا علاج مزید آسان اور سادہ ہوگیا ہے۔
بی پی اے ایم زیڈ میں روزانہ 4 دوائیں دی جاتی ہیں۔ علاج کے اس طریقے کو 10 افریقی ممالک کے 240 افراد پرآزمایا گیا تو معمول کی ٹی بی 4 ماہ میں ٹھیک ہوگئی۔ جن مریضوں پر پرانی تمام دوائیں بے کار ہوچکی تھیں ان کے علاج میں 6 ماہ لگے جب کہ اکثر مریضوں کے تھوک میں ٹی بی کا بیکیٹریم ٟجراثیمٞ دو ماہ میں غائب ہوگیا۔ماہرین کے مطابق اب تک کسی بھی دوا کا ٹی بی پر اتنا تیز اور مؤثر اثر نہیں دیکھا گیا تھا لہٰذا ہم ٹی بی کا رخ پلٹنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ ٹی بی الائنس کے مطابق بی پی اے ایم زیڈ ٹی بی کے 99 فیصد مریضوں کا علاج کرسکتی ہے جب کہ بقیہ لاعلاج مریضوں کو بی پی اے ایل سے علاج ممکن ہے۔ بی پی اے ایل تھراپی میں مریض کو روزانہ 3 دوائیں دی گئیں اور ہر طرح کی دواؤں سے ٹھیک نہ ہونے والے 69 میں سے 40 مریض شفایاب ہوگئے۔ صحت مند ہونے والے مریضوں کو ٹھیک ہونے میں 6 ماہ لگے جب کہ بقیہ 29 مریضوں کا علاج جاری ہے۔ واضح رہے کہ ہر سال میں دنیا میں ٹی بی کے ایک کروڑ سے زائد کیسز سامنے آتے ہیں اور ان میں سے 20 فیصد مریضوں میں ایسی ٹی بی پیدا ہوتی ہے جس پر کوئی دوا اثر نہیں کرتی۔