اسلام آباد :وفاقی حکومت نے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی ) کے تحت آئندہ مالی سال 2023-24ء کے دوران نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے 21جاری اور 3نئے منصوبوں کے لئے 8850ملین روپے مختص کیے ہیں۔
جمعہ کو جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے 21جاری منصوبوں کے لئے 8599ملین روپے جبکہ 3نئے منصوبوں کے لئے 250.503ملین روپے بھی مختص کیے ہیں۔ جاری اعداد و شمار کے مطابق قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے جاری منصوبوں کپاس کی پیداوار کی استعداد بڑھانے کے منصوبے ڈی ڈی ڈبلیو پی کے لئے 147ملین روپے، کیج کلچر کے منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی کے لئے 100ملین روپے، آلو کی کمرشل بنیادوں پر پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے منصوبے کے لئے 240.530ملین روپے،
پلانٹ بریڈرز رجسٹری کے قیام کے منصوبے کے لئے 240ملین روپے، جنوبی بلوچستان میں سیڈ سرٹیفکیشن منصوبے کے لئے 1.12ملین روپے، خوردنی تیل کے منصوبے کے لئے 500ملین روپے، بھیڑ بکریوں کی بیماریوں کے تدارک کے منصوبے کے لئے 273.070ملین روپے، پاکستان کے بارانی علاقوں میں زراعت کے فروغ کے منصوبے کے لئے 900ملین روپے، پانی کے ذخائر بڑھانے کے قومی منصوبے کے لئے 2800ملین روپے، شرمپ فارمنگ ڈویلپمنٹ پروگرامنگ کے لئے 440ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت کی طرف سے جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق غذائی تحفظ و تحقیق کے تحت چاول کی پیداوار میں اضافہ کے لئے جاری منصوبے کے لئے 235ملین روپے، گنے کی پیداوار میں اضافہ کے لئے جاری منصوبہ کے لئے 130ملین روپے، گندم کی پیداوار میں اضافہ کے جاری منصوبے کے لئے 240ملین روپے، دالوں کی پیداوار اور تحقیق میں اضافہ کے منصوبے کے لئے 300ملین روپے،
ملک میں زیتون کی پیداوار میں اضافہ اور اس شعبے کی تحقیق کو فروغ دینے کے لئے 700ملین روپے، شمالی علاقہ جات میں ٹرائوٹ فارمنگ کے فروغ کے منصوبے کے لئے 180ملین روپے، سینوپاک ایگریکلچر بریڈنگ کے منصوبے کے لئے 63.490ملین روپے، صوبہ کے پی کے میں پانی کے ذخائر بڑھانے کے منصوبے کے لئے 400ملین روپے، ٹڈی دل ایمرجنسی اینڈ فوڈ سکیورٹی پراجیکٹ کے لئے 500ملین روپے جبکہ گلگت بلتستان میں زرعی شعبہ میں جدت لانے کے منصوبہ کے لئے 65ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے نئے منصوبوں جن میں آلو کی پیداوار میں اضافہ کے لئے پاکستان، کوریا جوائنٹ پروگرام کے لئے 100.53ملین روپے۔ زرعی شعبے میں استعداد کار بڑھانے کے منصوبے کے لئے 100ملین روپے جبکہ ہارٹیکلچر سپورٹ پروگرام کے لئے 50ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔