راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں اس سے خراب اقتصادی سروے پہلے کبھی نہیں آیا، حکومت تمام معاشی اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی۔ پاکستان میں عوام مشرق کی طرف، سیاست مغرب کی طرف، معیشت شمال اور آئین و قانون جنوب کی طرف ہے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ چکی، ن لیگ اور پی پی پی جلد آمنے سامنے ہوں گے، ن لیگ کو باغ کے الیکشن میں ٹریلر سے سمجھ آجانی چاہیے، ابھی فلم آنا باقی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ زراعت، صنعت، سرمایہ کاری میں شدید کمی، گروتھ منفی، ایکسپورٹ 12 فیصد، ترسیلات 13 فیصد اور زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے بھی کم ہیں، آئی ایم ایف کی تمام شرائط قبول کرنے کے باوجود بھی حکومت آئی ایم ایف کو منانے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کو سمجھ نہیں آ رہا کہ خزانے کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، ڈالر کے ساتھ کون سازش کر رہا ہے، ان کے پاس کوئی پلان نہیں سوائے اپنے کیسزختم کرانے اور لوگوں کی زندگی جہنم میں ڈالنے کے۔ پاکستان میں اس سے خراب اقتصادی سروے پہلے کبھی نہیں آیا، حکومت تمام معاشی اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
40فیصدمہنگائی بڑھی ہے دنیامیں آٹےاورآئل کی قیمت آدھی اورپاکستان میں دگنی ہوگئی ن لیگ کےپاس نہ سواری ہےنہ سٹیرنگ پےڈرائیورہےصرف خواہشیں خواب اورخبریں ہیں نون لیگ کوباغ کےالیکشن میں ٹریلر سے سمجھ آجانی چاہیے ابھی فلم آناباقی ہےPDMمیں پھوٹ ن لیگ اورppp جلد آمنے سامنے ہوں گے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 9, 2023
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ روٹی، چاول، گندم، تیل، بجلی کا بل مہنگا ہو چکا ہے، پہلے صرف غریب رو رہا تھا اب مڈل کلاس اور اپر کلاس بھی رو رہےہیں، 40 فیصد مہنگائی بڑھی ہے، دنیا میں آٹے اور آئل کی قیمت آدھی اور پاکستان میں دگنی ہوگئی، ن لیگ کے پاس نہ سواری ہے نہ سٹیئرنگ پر ڈرائیور ہے، صرف خواہشیں خواب اور خبریں ہیں۔
پاکستان میں اس سےخراب اقتصادی سروےپہلےکبھی نہیں آیاحکومت تمام معاشی اہداف حاصل کرنےمیں بری طرح ناکام ہوچکی ہےزراعت صنعت سرمایہ کاری میں شدید کمی گروتھ منفی ایکسپورٹ12فیصد ترسیلات13فیصدکم زرمبادلہ کےذخائر4ارب ڈالرسےبھی کمIMFکی ساری شرطیں قبول پھربھی حکومتIMF کومنانے میں ناکام رہی
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 9, 2023
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ 20 جون تک پتہ لگ جائے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، اصلی اور حقیقی منصوبہ ساز بھی فیصلہ نہیں کر پائے کہ سیاسی استحکام کیسے آئے گا، سارے معاشی عذاب عوام کیلئے ہیں اور اسے قومی فیصلوں سے لاتعلق رکھا جا رہا ہے۔