لاہور: لاہور کی صارف عدالت نے جہیز کا فرنیچر ناقص لکڑی کا بنانےپرفرنیچر والے کیخلاف ہرجانے کی ڈگری جاری کر دی۔ درخواست گذار کو دو بیڈ زکی قیمت اور ہرجانہ فوری ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقامی شہری سعود فیصل نےلاہور صارف عدالت میں اپنی بیٹی کے جہیز کا فرنیچر بنانے والے ترکھان پر چھ لاکھ اکیاسی ہزار ہرجانے کا دعوے دائر کیا۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ شادی میں دینے کے لیے الزام علیہ سےفرنیچر تیار کرایا۔ ترکھان کی طرف سے فرنیچر کی وارنٹی دی گئی لیکن فرنیچر کو جب گھر آنے پر چیک کیا تو ناقص لکڑی کا نکلا۔
درخواست گزار نے مزید لکھا کہ فرنیچر کو پالش کرکے خوبصورت بنا یا گیا جبکہ اس میں استعمال ہوئی لکڑی بالکل ناقص تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ فرنیچر والے کی اس ہرکت سے سخت ذہنی کوفت اور پریشانی کے ساتھ ساتھ شرمندگی کاسامنا بھی کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق لاہور کی صارف عدالت کی جانب سے دونوں پارٹیوں کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ہرجانے کی درخواست کا فیصلہ سنا یا گیا۔
صارف عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج عدنان مشتاق نے فرنیچر والے کیخلاف ہرجانے کی ڈگری ڈگری جاری کرتے ہوئے فوری ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے الزام علیہ کو ہدایت جاری کی کہ درخواست گذار کو دو بیڈز کی قیمت اور ہرجانہ فوری ادا کیا جائے۔
عدالت نےشادی میں دینے کے لیے تیار کرایا فرنیچر ناقص لکڑی کا بنا کر دینے اور وارنٹی کے باوجود تبدیل نہ کرنےپر ڈگری جاری کی۔