اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ نے پری بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ سخت فیصلوں سے پاکستان فوری ڈیفالٹ سے بچ گیا ہے ،اب پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ،ساتھ ہی ساتھ انہوں نے بڑی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے چین سے 204 ارب ڈالر ملنے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے ملنے والے 204 ارب ڈالر کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائینگے ،انہوں نے کہا تجاری خسارہ 45 ارب ڈالر جبکہ برآمدات ،درآمدت کا فرق 40 فیصد ہے ،جس کے باعثت بیلنس آف پیمنٹ بحران کا سامنا ہے ،مسائل کے حل کیلئے پائیدار شرح نمو نا گزیر ہے ۔
مالی سال 22۔2021 کی اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کردی گئی ہے،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وفاقی وزراء احسن اقبال اور خرم دستگیر کے ہمراہ یہ رپورٹ پیش کی،وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا ہے، معاشی بحران سے بچنے کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑے، خصوصا خام تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ سابق وزیر اعظم نے ملک کو معاشی عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پر غیر ضروری سبسڈی دی ۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو درست کرنے کی ضرورت ہے جلد معاشی استحکام کے بعد معاشی گروتھ لے کر آئیں گے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ تجارتی خسارہ 45 بلین ڈالرتک پہنچ چکا ہے بیلنس آف پیمنٹ کے مسائل کی وجہ سے مالی ذخائر میں کمی ہوئی چین سے 2.4 ارب ڈالر کچھ دنوں میں مل جائیں گے۔