اسلام آباد: وزیر مملکت قانون و انصاف شہادت اعوان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سے شہزاد اکبر کے حوالے سے انکوائری شروع کرنے کا کہوں گا جبکہ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس حوالے سے معلومات منگوا کر ایوان کو دیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت قانون نے تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا گیا ہے کہ نیب نے گزشتہ تین سال کے دوران 556 ارب روپے کی رقم برآمد کی۔
انہوں نے بتایا کہ نیب نے مختلف کارروائیوں کے دوران سال 2019ءمیں 141 ارب روپے کی ریکوری کی اور سال 2020 میں 323 ارب روپے وصول کئے جبکہ سال 2021 میں 91 ارب روپے وصول کئے گئے۔
وزیر مملکت قانون و انصاف شہادت اعوان نے ایوان کو بتایا کہ نیب نے جن افراد سے وصولیاں کیں، ان میں زیادہ تر رئیل سٹیٹ کے افراد شامل ہیں جبکہ کوئی سیاستدان اس فہرست میں شامل نہیں ہے۔
سینیٹر جام مہتاب نے کہا کہ شہزاد اکبر کے حوالے سے خبر آئی ہے کہ انہوں نے ہنڈی کے ذریعے رقم باہر بھیجی، جس پر شہادت اعوان کا کہنا تھا کہ نیب سے شہزاد اکبر کے حوالے سے انکوائری شروع کرنے کا کہوں گا۔
وزیر قانون نے کہا کہ نیب کے 300 ملازمین کے خلاف مس کنڈکٹ اور دیگر محکمانہ انکوائریز ہوئی ہیں اور نیب ملازمین کے خلاف کرمنل مقدمات بھی چل رہے ہیں ، کچھ کو سزا ہوئی ہے اور بعض نیب ملازمین کی اپیلیں چل رہی ہیں۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے استفسار کیا کہ سیاستدان ہر سال اثاثے ڈکلیئر کرتے ہیں تو نیب افسران کے اثاثوں کی ڈکلیئریشن پبلک کیوں نہیں ہو سکتی جبکہ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سال میں جتنے نیب افسران کیخلاف کسی غفلت یا کرپشن پر انکوائری اور سزا ہوئی ہے اس کی تفصیلات بتائی جائیں۔