ریاض: سعودی عرب نے مسجد نبوی ﷺ میں نعرے بازی کی ویڈیو وائرل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ایک پاکستانی شہری کو3 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ میں نعرے بازی کی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل کرنے کے جرم پر پاکستانی شہری محمد طاہر کو تین سال قید کے ساتھ 10 ہزار جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
محمد طاہر پر الزام تھا کہ انہوں نے مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی وفد سے بدتمیزی اور افراتفری کی ویڈیو سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر وائرل کی ، محمد طاہر30 روز کے اندرفیصلے کے خلاف اپیل کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں مسجد نبوی ﷺ میں نعرے بازی کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیر اعظم شہباز شریف حکومت میں آنے کے بعد وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کر رہے تھے۔
اس دوران کچھ افراد نے مسجد نبوی ﷺ کے احاطے میں ان کے خلاف ’چور چور‘ کے نعرے لگائے اور 2 وزراءکیساتھ بدسلوکی بھی کی گئی جبکہ ان لمحات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔
عدالتی فیصلے میں تین ججوں نے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ ملزم نے مسجد نبویﷺ میں ہلا گلا کرنے کی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل کی اور یہ جرم گواہوں اور ثبوتوں کی روشنی میں شامل ہوا ہے۔