دمشق: اسرائیلی بمباری سے شام کے شہر حمص میں 10 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے بمباری ایک گودام پر کی ہے۔
شام کے شہر حمص میں ہونے والی فضائی بمباری کی تصدیق سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے کی ہے لیکن اس نے جاں بحق یا زخمی ہونے والوں کی بابت کچھ نہیں بتایا ہے لیکن شام میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے حلب ٹوڈے ٹی وی کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 8 شامی فوجی شامل ہیں جب کہ متعدد زخمی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ اسرائیلی کارروائی کی سب سے پہلے اطلاع دینے والی سیرئین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔
سانا کی رپورٹ کے مطابق دمشق پر لبنانی فضائی حدود سے ہونے والے حملے کو ناکام بنانے کے لیے شامی ائر ڈیفنس سسٹم فوری طور پر حرکت میں آیا۔
اسرائیل کے مؤقر اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق شام کے شہریوں نے بھی اسرائیلی فضائی حملے کی تصدیق کی ہے جب کہ العربیہ کی نامہ نگار نے بھی اپنے ادارے کو جو رپورٹ بھیجی ہے اس میں اسرائیلی طیاروں کی شام کی فضائی حدود میں موجودگی کی اطلاع دی گئی ہے۔
سیئرین آبزرویٹری کے مطابق اسرائیلی بمباری کا ہدف شام کے اندر مختلف ٹھکانے تھے۔ ایک مہینے کے توقف کے بعد یہ بمباری منگل اور بدھ کی درمیانی شب کی گئی ہے۔
علاقے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جس وقت بمباری کی گئی اس وقت دمشق ہوائی اڈے کا علاقہ زوردار دھماکوں سے لرز اٹھا۔ وسطی شام کے علاقے الضمیر میں شامی ایئر ڈیفنس کے علاقے میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق حماہ اور اللاذقیہ گورنریوں میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جن کے بارے میں گمان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ شامی اینٹی ائر کرافٹ توپوں کی جوابی کارروائی معلوم ہوتی ہے جو حملہ آور اسرائیلی جہازوں کو گرانے کے لیے کی گئی تھی۔
عرب ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے سے حمص کے علاقے میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے جب کہ امدادی کارکنوں اور اداروں کو حملے کے مقام کی سمت جاتے دیکھا گیا ہے۔ الضمیر کے علاقے میں شامی فوج کے اسلحہ گودام میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کی اطلاعات ملی ہیں۔
دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں رواں مہینے کے آغاز سے ہی سرکاری فوج نے بنا کسی وجہ کے سکیورٹی ہائی الرٹ کر رکھی ہے۔