لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بدترین بجلی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان 14000 میگاواٹ اضافی بجلی اور صفر لوڈشیڈنگ والا پاکستان بھی نہ چلا سکے۔ سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ تشویشناک اور نااہلی کی انتہا ہے۔
شہباز شریف نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ عوام گرمی سے بلک رہے ہیں اور سکول کے بچے بے ہوش ہو رہے ہیں جبکہ یہ صورتحال افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیاست اور الزام تراشی چھوڑے، ملک بھر سے دل دہلا دینے والے مناظر پر غور کرے۔ 2018ء میں سسٹم میں اضافی بجلی موجود تھی، صفر لوڈشیڈنگ تھی۔ اگر کام نہیں ہوتا تو گھر چلے جائیں، عوام کو گرمی کی اذیت میں مزید تکلیف نہ دیں۔
صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کے بس کا معاملہ نہیں تو پارلیمان کی کمیٹی بنا دی جائے تاکہ عوام کو کچھ تو ریلیف ملے۔ پہلے ہی روٹی سے لے کر بجلی تک ہر چیز مہنگی اور عوام کو بے روزگار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا، چینی اور دوائی کے بعد اب عوام بجلی سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔ عمران خان عوام کو لوڈشیڈنگ والے نئے پاکستان میں لے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ شدید گرمی کے ساتھ ہی شارٹ فال 4 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ لاہور، کراچی سمیت کئی شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے ہری بلبلا اٹھے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 23 ہزار 174 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کی پیدوار 22 ہزار 600 میگاواٹ ہے۔ شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 5 سے7 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانہ 8 سے 10 تک پہنچ گیا۔
ذرائع کے مطابق تربیلا میں پانی کے کم اخراج کے باعث 3 ہزارمیگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی جا رہی۔ متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں پانی اخراج میں اضافے سے بجلی پیداوار بڑھ جائے گی، ملک میں سسٹم کی حفاظت کیلئے عارضی لوڈ مینجمنٹ کی جا رہی ہے۔