نیویارک: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کینیڈا میں پاکستانی نژاد مسلم خاندان کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ منگل کو اپنے ٹویٹ پیغام میں انہوں نے اسلام فوبیا کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں مسلم خاندان پر گھنائونے حملے سے حیرت ہوئی ہے، میری تمام تر ہمدردیاں حملے میں زندہ بچ جانے والے بچے اور اس کے دیگر لواحقین کے ساتھ ہیں۔
کینیڈین پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان 14 برس قبل پاکستان سے کینیڈا منتقل ہوا، متاثرہ خاندان کو مسلمان ہونے کی وجہ سے باقاعدہ منصوبہ بندی سے نشانہ بنایا گیا۔ سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہمیں اسلامو فوبیا اور ہر طرح کی نفرت انگیزیوں کے خلاف متحد ہونا چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے محفوظ رہا جاسکے۔
خیال رہے کہ اتوار کی شام اونٹاریو میں ایک 20 سالہ ناتانیل ویلٹ مین نامی شخص نے پک اپ ٹرک سے جان بوجھ کر نہتے مسلمان پاکستانی خاندان کے چار افراد کو کچل دیا تھا۔ متاثرہ خاندان کا ایک 9 سالہ بچہ اس حملے میں محفوظ رہا، ڈاکٹروں نے اس بچے کی حالت کو خطے سے باہر قرار دیا ہے۔
کینیڈین پولیس نے جاں بحق ہونے والوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق دو خواتین جن کی عمریں 74 اور 44 برس ہیں، 15 سالہ لڑکی اور 46 سالہ مرد شامل ہیں۔پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو کچھ دیر بعد ہی گرفتار کر لیا اور اس خاندان کو مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب ترکی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈا میں نسل پرستی کی بنیاد مسلم عقیدہ ہونے کی وجہ سے چار مسلمانوں کی جان بوجھ کر جان لینے کے خلاف مشترکہ کارروائی کرے۔
ترک وزیر خارجہ نے اپنے ٹیوٹر پیغام میں کہا کہ ”اللہ کی رحمت ہمارے ایک ہی خاندان کے چار مسلمان بھائیوں اور بہنوں پر ہو جن کا کینیڈا میں قتل عام کیا گیا ”۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ مزید تاخیر کئے بغیر اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی سطح پرکارروائی کی جائے۔ ہم سب کو اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور امتیازی سلوک جیسے دہشت گرد عناصر کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا۔