چین میں ابابیلوں نے وہ کر دکھایا جو بڑے بڑے انسانوں سے بھی نہ ہو پائے

چین میں ابابیلوں نے وہ کر دکھایا جو بڑے بڑے انسانوں سے بھی نہ ہو پائے
کیپشن: image by Facebook

بیجنگ :مشرقی چین میں ابابیل کے گھونسلوں اور بچوں کی وجہ سے ایک پرانی عمارت کا انہدام روک دیا گیا۔


چینی میڈیا کے مطابق چین کے مشرقی صوبے زی جیان کے گاؤں زو یوان میں ایک پرانی عمارت کو نقص عامہ کے خطرے کے پیش نظر 5 جون کو منہدم کیا جانا تھا لیکن وہاں کام کرنے والے انجینئرز نے عمارت میں پرندوں کی آوازیں سنیں اور پھر وہاں ابابیل کے 4 گھونسلے دیکھے جن میں سے ایک میں ابابیل کے بھوکے بچے موجود تھے جو خوراک کے لیے چیخ رہے تھے۔

وہاں کام کرنے والے ایک مزدور نے بتایا کہ ایک گھونسلے میں چار بچے بھوک کے مارے بار بار اپنا سر گھونسلے سے نکالتے اور آوازیں نکال رہے تھے، اس کے علاوہ گھونسلوں میں ابابیل کے 7 انڈے بھی پائے گئے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق جب عمارت گرانے والی ٹیم کا عملہ مقامی وائلڈ لائف ایسوسی ایشن کے دفتر پہنچا تو انہیں تجویز دی گئی کہ ان پرندوں کو یہاں سے نہ ہٹایا جائے۔

وائلڈ لائف حکام کی جانب سے حکام کو بتایا گیا کہ اگر ابابیلوں کو یہاں سے ہٹایا گیا تو خدشہ ہے کہ انسانی بو سے ابابیل گھونسلے چھوڑ کر چلے جائیں جس سے ان میں موجود بچوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

ڈیمولیشن حکام کی جانب سے عمارت گرانے کے لیے نئی تاریخ نئی دی گئی لیکن وائلڈ لائف حکام کے مطابق ابابیل کے بچے 15 روز میں انڈوں سے باہر آ جاتے ہیں اور نئے بچوں کو خود سے اڑنے اور خوراک کھانے میں 10 روز لگ جاتے ہیں ، اس طرح عمارت کو دوبارہ گرانے میں تقریباً ایک ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔