امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا شبہ ہے،کومی کا سینیٹ کمیٹی کو بیان

02:42 PM, 9 Jun, 2017

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل نے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے جو جیمز کومی نے گذشتہ روز سینیٹ میں اپنے بیان میں صدر کے خلاف عائد کیے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے وکیل مارک کیسوز نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے 2016 میں انتخابات کے دوران ممکنہ روسی مداخلت سے متعلق تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش نہیں کی۔
یاد رہے کہ امریکہ میں 2016 کے صدارتی انتخاب کے دوران ممکنہ روسی مداخلت کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے اور سینیٹ کے سامنے جیمز کومی کا بیان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے جیمز کومی کو ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔ مبینہ طور پر انھوں نے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جب جیمز کومی نے روسی مداخلت کے حوالے سے تفتیش روکنے سے انکار کیا۔
صدر ٹرمپ کے وکیل کا کہناتھا کہ چونکہ جیمز کومی اس بارے میں راز افشاں کرتے رہے ہیں اس لیے خود ان کی تفتیش ہونی چاہیے۔امریکہ کے وفاقی خفیہ ادرے ایف بی آئی کے سابق سربواہ جیمز کومی جمعرات کے روز سینیٹ کی انٹیلجنس کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے جس میں ان سے ان کی برطرفی کے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔اس کیمٹی کے سامنے کومی نے کئی اہم دعوے کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روس نے گذشتہ برس کے امریکی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔انھوں نے بتایا کہ ٹرمپ نے ان سے سابق قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فیلن کے خلاف تفتیش نہ کرنے کو کہا تھا جنھیں روس سے تعلقات کی بنیاد پر دباوکے بعد برطرف کر دیا گیا تھا۔کومی نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ان سے ’وفادار‘ رہنے کے لیے کہا اور انھوں نے ایف بی آئی اور ان کی یہ کہہ کر توہین کی کہ ایجنسی کی قیادت بہت خراب ہے۔
صدر ٹرمپ ان الزامات سے انکار کرتے رہے ہیں کہ گذشتہ برس کے صدارتی انتخابات کے دوران روس نے مداخلت کر کے ان کی کسی طرح کی مدد کی تھی یا پھر اس سلسلے میں ان کا کسی طرح کا روس سے کوئی رابطہ تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

مزیدخبریں