اسلام آباد: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے خاور مانیکا کے وکیل کی التواء کی درخواست مسترد کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج افضل مجوکا نے اپیلوں پر سماعت کی۔خاور مانیکا کے وکیل کی التواء کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جج افضل مجوکا نے کہا کہ ہائی کورٹ سے ڈائریکشن آ گئی ہے، ہم کیس سنیں گے۔
آج کی ابتدائی سماعت میں بیرسٹر سلمان صفدر کے معاون وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے استدعا کی کہ سلمان صفدر راستے میں ہیں، اس لیے سماعت میں وقفہ کر دیا جائے۔
جج افضل مجوکا نے کہا کہ ابھی تک ہائیکورٹ سے کوئی ہدایت نہیں آئی ہےجس پر معاون وکیل نے کہا کہ جب تک ہائیکورٹ کی ہدایت نہیں آتی تب تک کیس کی سماعت نہیں ہونی چاہیے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ اب سب کلیئر ہو چکا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح طور پر پرانی ٹائم لائن برقرار رکھی ہے۔جج افضل مجوکا نے کہا کہ اس عدالت میں جو درخواست آئی ہے وہ معاملہ ابھی زیرِ التواء ہے، ہونا وہی ہے جو ہائیکورٹ چاہے گی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ اگر ان کی کوئی حقیقی وجہ ہوتی سماعت ملتوی کرنے کی تو ہم خود اس کی تائید کرتے، ان کے پاس درست راستہ یہ تھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے کوئی میسج آنا تھا تو وہ واضح طور پر آ گیا ہے، ان کی درخواست میں 10 دن کی غیر حاضری کا مؤقف اپنا کر چھٹی لی گئی، شکایت کنندہ کے پاس کسی اور کونسل کو کھڑا کرنے کا اختیار ہوتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اب دو فیصلے آ چکے ہیں۔
خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف کے معاون وکیل نے کہا کہ نظرِ ثانی اور زیرِ التواء کی درخواستیں الگ الگ ہیں، جنرل التواء کی درخواست سیشن جج کی عدالت میں دی جاتی ہے۔
بعد ازاں عدالت نےاسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے پیش نظر خاور مانیکا کے وکیل کی التواء کی درخواست مسترد کر دی۔