خاور مانیکا کی عدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست خارج

خاور مانیکا کی عدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست خارج

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست پرمحفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے خاور مانیکا کی نظر ثانی درخواست خارج کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے خاور مانیکا کی نظر ثانی درخواست خارج کردی  اورسیشن کورٹ کو ایک ماہ کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرنے کا حکم برقرار رکھا۔ عدالت نے کہا کہ ہائیکورٹ پہلے ہی سیشن کورٹ کو مرکزی اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کرچکی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےعدت کیس میں اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ڈائریکشن پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت  کی۔ ابتدائی سماعت میں ایک بار پھر خاور مانیکا کے وکیل پیش نہ ہوئے اور معاون وکیل نے موقف دیا کہ سینئر وکیل رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، کیس میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر تے ہوئے کہا کہ رضوان عباسی آ گئے تو اُن کے دلائل سنیں گے، اگر خاور مانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دونگا۔

سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا  کہ خاور مانیکا کے وکیل نے لکھا ہے کہ وہ زیارت کیلئے عراق ایران جانا چاہتے ہیں، انہوں نے لکھا ہے کہ زیارت کیلئے جانا ہے اس لیے ایک ماہ کی ڈائریکشن ختم کی جائے۔

جس پر جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا کہ ساڑھے گیارہ بجے کیس دوبارہ ٹیک اپ کرینگے، رضوان عباسی آ گئے تو اُن کے دلائل سنیں گے،  اگر خاور مانیکا کے وکیل نہیں آتے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دونگا۔وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج 9 جولائی ہے 12 جولائی فیصلہ کرنے کی ڈیڈلائن ہے۔

مصنف کے بارے میں