لاہور: دریائے راوی میں بھارت سے پانی چھوڑے جانے کے بعد سیلابی ریلا نارووال میں جسڑ کے مقام پر پہنچے گا۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے ممکنہ طور پر اس مقام سے ڈھائی لاکھ کیوسک کا ریلا گزر سکتاہے، دریائے چناب کے اطراف میں بھی ہائی الرٹ کردیاگیا ہے۔
مقامی انتظامیہ کاکہنا ہے کہ جسڑ کے مقام پر ڈھائی لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر سکتا ہے۔جلالہ، نیناں کوٹ اور بھیکو چک کے مقامات پر فلڈ مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، 9 مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔پانی کی سطح کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر مختلف مقامات پر ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے ہیں۔بھارت نے دریائے راوی میں پانی چھوڑ دیا ہے، پاکستان میں دریائے راوی کے داخلی مقام جلالہ میں بہاؤ 60 ہزار کیوسک ریکارڈ کیاگیا ہے جبکہ جسڑ کے مقام پر بہاؤ 7 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب حافظ آباد پر ممکنہ سیلاب کے خطرے کے باعث ضلعی انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کردیا اور ضلع بھر میں 6 فلڈ ریلیف سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے لیے 12 بوٹنگ پوائنٹس بھی موجود ہیں، قادر آباد بیراج کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
دریائے راوی کمالیہ میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے، 3 مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے ہیں۔گجرات میں دریائے چناب کے قریب بند کے کٹاؤ سے 2 گاؤں کوٹ غلام اور کوٹ نکا میں پانی آگیا، جس سے زرعی اراضی متاثر ہوئی ہے، علاقے میں 2 ریلیف کیمپ قائم ہیں۔