کراچی : سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کا آئی ایم ایف سے الیکشن کی بات کرنا حیران کن ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں امیرلوگوں کو دیے قرضوں میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کی پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں غیرمعمولی نہیں ہیں،۔ الیکشن کے سال میں پاکستان کے علاوہ دیگر کئی ممالک میں ایسا ہوا ہے، آئی ایم ایف نے ایکواڈور، میکسیکو اور کولمبیا میں بھی سیاسی جماعتوں سے بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم نے پچھلی مرتبہ آئی ایم ایف سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تھی، آئی ایم ایف ٹیم نے شاید اسی لیے خودجاکر ان سے بات کی ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کا آئی ایم ایف سے الیکشن کی بات کرنا حیران کن ہے۔ آئی ایم ایف کا پاکستان کے الیکشن یا سیاسی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کو الیکشن کا پوچھنا ہے توآئی ایم ایف سے نہیں کسی اور سے پوچھیں۔ آئی ایم ایف سے ڈیل کے بعد ڈیفالٹ کا خطرہ ختم اور الیکشن کا راستہ کھل گیا ہے۔ اکتوبر سے فروری تک ڈالر کو کنٹرول کرنے کی پالیسی بہت غلط تھی۔ اس پالیسی سے درآمدات ،ترسیلات زر میں کمی آئی اور 7ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، ڈالر کی مصنوعی قدر رکھنے کی وجہ سے درآمدات روکنا مجبوری ہوجاتی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی کورونا کے دوران انڈسٹری کو مشینری خریدنے کیلئے سستے قرض دینے کی اسکیم امیر ترین لوگوں کو سبسڈی دینے کا طریقہ تھا۔ میں سمجھتا ہوں اس اسکیم میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی کیونکہ اسٹیٹ بینک نے براہ راست قرضے نہیں دیئے۔ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو قر ضے دیئے اور بینکوں نے پرائیویٹ لوگوں کو قرضے دیئے۔