لاہور: لاہورہائیکورٹ نے صحافی عمران ریاض کی گرفتاری اور مقدمات کے اخراج کیلئے درخواست پر تیسری مرتبہ سماعت کرتے ہوئے چکوال کے مقدمے میں ضمانت منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کے روبرو صحافی عمران ریاض کو پیش کیا گیا جس دوران جسٹس علی باقر نجفی اور عمران ریاض کے مابین مکالمہ بھی ہوا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ داڑھی کے ساتھ اچھے نہیں لگ رہے جس پر عمران ریاض نے کہا کہ کل قربانی کے بعد کٹوا دوں گا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ آپ ایسا کوئی بیان نہیں دیں گے جس سے معاملات خراب ہوں۔
عمران ریاض نے کہا کہ میں جس عدالت میں گیا ہوں وہاں انصاف ملا ہے جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ ہمیں متنازع نہ بنائیں، آپ ہفتے کو عدالت لگانا معیوب سمجھتے ہیں، ہفتے کو عدالت لگانا اتنا معیوب نہیں ہے۔
عمران ریاض نے کہا کہ میں بھی عدالت کو یقین دہانی کراتا ہوں، میں کوئی بیان نہیں دوں گا۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت نے عدالت سے استدعا ہے کہ چکوال والے کیس میں ضمانت دیدیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ کسی ایف آئی آر میں گرفتاری نہیں ہے جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ میں لمبا چوڑا آرڈر سوچ کر آیا تھا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے عمران ریاض کی چکوال کے مقدمے میں شخصی مچلکوں پر ضمانت منظور کرلی۔