اسلام آباد :وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہو ا ،دونوں رہنمائوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان امریکا کے ساتھ گہرے دو طرفہ اقتصادی تعاون کا فروغ چاہتا ہے،پاکستان علاقائی روابط کے فروغ ا ور امن کیلئے طویل المدتی تعلقات کیلئے پُرعزم ہے،دونوں رہنمائوں میں امریکی مالی تعاون سے پاکستان کیلئے توانائی اور رابطے جوڑنے کے مختلف منصوبوں پر بات چیت بھی ہوئی ۔
افغان ایشو پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا افغانستان میں قیام امن کیلئے دونوں ممالک کے نکتہ نظر میں مماثلت خوش آئند ہے،پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پُر عزم ہیں، انہوں نے کہا افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاسے امن عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد ملے گی،وزیر خارجہ نے علاقائی امن و استحکام کیلئے دونوں ممالک کے درمیان مربوط اور اعلیٰ سطحی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاافغانستان میں دیرپا امن کا قیام افغان قیادت، علاقائی و عالمی متعلقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے، تمام متعلقین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان گروہوں پر جامع مذاکرات کے ذریعے، افغان مسئلے کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل میں بامقصد پیشرفت کے حصول کیلئے دو طرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ معاونت پرامریکی وزیر خارجہ کا شکریہ بھی ادا کیا ۔